27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ججز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی کوشش کی جو صحیح فورم نہیں، وزیر مملکت برائے قانون
وزیرمملکت برائے قانون کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرمملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ججز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی کوشش کی ہے، ججز کی اس درخواست کے لیے سپریم کورٹ صحیح فورم نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ 26-2025 آئندہ مالی سال کی قرض وصولیوں کے لیے پلان تیار
ججز کی درخواست کا جائزہ
جیو نیوز کے پروگرام 'آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ' میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے رولز وفاقی آئینی عدالت نے مکمل طور پر اپنالیے ہیں، آئینی عدالت قائم ہوچکی ہے، اب آئینی نوعیت کے تمام کیسز آئینی عدالت سننے کی مجاز ہوگی۔
ججز کا استعفیٰ اور صدر مملکت کا اختیار
بیرسٹر عقیل ملک نے یہ بھی بتایا کہ وہ سمجھ نہیں پاتے کہ ججز نے درخواست سپریم کورٹ میں کیوں دی۔ انہوں نے کہا کہ 27 ویں ترمیم کے بعد اس درخواست کو سننے کی مجاز آئینی عدالت ہی ہے، ججز کی یہ درخواست آئینی عدالت میں ہی دائر ہونی چاہیے تھی۔
وزیرمملکت برائے قانون کا کہنا تھا کہ ججز کا استعفی دینا ان کا استحقاق ہے، اور ججز کے استعفوں سے متعلق غلط تاثر قائم کیا جا رہا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ججز کی آزادی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا گیا، اور ججز کے ٹرانسفر کا جو اختیار صدر مملکت کو تھا وہ جوڈیشل کمیشن کو سونپ دیا گیا ہے۔








