پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کے لیے ادویات نایاب ہوگئیں
لاہور میں کینسر کے مریضوں کی مشکلات
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں کینسر کے مریضوں کیلئے ادویات نایاب ہوگئیں۔ ادویات کی عدم دستیابی کے باعث سرکاری اسپتالوں میں رجسٹرڈ کینسر کے چھ ہزار مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ای سی ایل میں شامل نام 180 دن بعد خودبخود ختم ہو جاتا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل
بلڈ کینسر کی ادویات کی کمی
سما ٹی وی کے مطابق بلڈ کینسر کے مریضوں کیلئے دوائی روکسولیٹنیب اور ایورولیمس بھی سرکاری اسپتالوں میں موجود نہیں ہے۔ طویل مدت کینسر کے علاج کی دوا نیلوٹینیب کی خریداری کے باوجود سپلائی نہ ہونے کے باعث مریض پریشانی کا شکار ہیں۔ ادویات کی عدم دستیابی کا نتیجہ یہ ہے کہ مریض مہنگی ادویات خریدنے پر مجبور ہیں۔ شہباز شریف کے دور میں بلڈ کینسر کے مریضوں کا مفت علاج شروع کیا گیا تھا۔
محکمہ صحت کا موقف
محکمہ صحت پنجاب نے سماء کی خبر پر موقف دیتے ہوئے کہا کہ کینسر کی خریدی ایک دوائی کے ٹیسٹ جاری ہیں۔ ٹیسٹ مکمل ہونے پر ادویات کی سپلائی ہوگی۔ دیگر دو ادویات پر کمیٹی مزید ادویات کا تجزیہ کر رہی ہے۔ 8 ادویات کا جائزہ لینے کے باعث دیگر دو ادویات نہیں خریدی گئی ہیں، کمیٹی کے فیصلہ کرنے پر باقی ادویات کی خریداری کا فیصلہ کیا جائے گا۔








