خیبر سفاری ٹرین
مصنف
محمد سعید جاوید
یہ بھی پڑھیں: پشاور: 18 سال کی تاخیر کے بعد سیف سٹی پراجیکٹ پر کام شروع
قسط
317
یہ بھی پڑھیں: یونان کشتی حادثہ کے بعد ایف آئی اے کی کارروائیاں، مزید 2 ملزم کامونکی اور پسرور سے گرفتار
باب 2: عمومی معلومات
کچھ دلچسپ اسٹیشن
پاکستان ریلوے کی لائنیں ہر قسم کے خوبصورت اور حسین علاقوں سے گزرتی ہیں جہاں سیکڑوں کی تعداد میں چھوٹے بڑے اسٹیشن واقع ہیں۔ میں نے یہاں صرف چند ایسے اسٹیشنوں کا ذکر کیا ہے جو عوام کی دلچسپی کے حامل ہیں۔ یہ اسٹیشن مختلف درجہ بندیاں رکھتے ہیں؛ کچھ اپنی خوبصورتی کی بناء پر مشہور ہیں جبکہ کچھ اپنی وسعت اور عظمت کے سبب جانے جاتے ہیں۔ بعض ایسے مقامات پر واقع ہیں جہاں تک ریل کی پٹری پہنچانا بہت دشوار یا بعض حالات میں نا ممکن ہوتا ہے۔ عمارتوں کی شان و شوکت اور پلیٹ فارموں کی تعداد اور لمبائی بھی ان کی خاصیت میں اضافہ کرتی ہے۔ قدیم اور جدید اسٹیشن دونوں ہی یہاں شامل ہیں۔ میں نے پاکستان کی مختلف مرکزی اور برانچ لائنوں سے کچھ ایسے اسٹیشن منتخب کیے ہیں جو منفرد اور بے مثال سمجھے جاتے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر اسٹیشنز میں نے خود دیکھے ہیں، اس لیے یہ میرے ذہن میں محفوظ ہیں اور میں ان پر پورے اعتماد سے لکھ رہا ہوں۔ ان میں سے چند ایک یہ ہیں:
اٹک خورد (1880ء)
یہ پاکستان کا سب سے خوبصورت ریلوے اسٹیشن تصور کیا جاتا ہے، جو 1880ء میں تعمیر ہوا تھا۔ یہ چھوٹا سا ہے، لیکن اس کی وکٹورین طرز کی عمارت، بل کھاتا ہوا پلیٹ فارم اور پٹری حسین منظر پیش کرتی ہیں۔ یہ صوبہ پنجاب کا آخری اسٹیشن ہے جو دریائے سندھ کے کنارے مشہور 2 منزلہ اٹک پل کے نزدیک واقع ہے۔ یہاں سے گاڑی نکلتے ہی دریا کے پل پر چڑھ کر صوبہ خیبر پختونخوا میں داخل ہوجاتی ہے۔ اس اسٹیشن کو پاکستان کے قومی ورثے میں شامل کیا جا چکا ہے۔ حکومت اسے خوبصورت سیاحتی مقام بنانے کے لیے مزید ترقیاتی کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ فی الحال، خیبر سفاری ٹرین کے نام سے مہینے کی مخصوص تاریخوں میں ایک سیاحتی ٹرین پشاور سے یہاں پہنچتی ہے۔ اس ٹرین میں آٹھ ڈبے شامل ہیں اور اس کو مزید پرکشش بنانے کے لیے پرانے وقتوں کا سٹیم انجن بھی شامل کیا جاتا ہے۔ پشاور سے آنے والے سیاحوں کو، دریائے سندھ، اٹک پل، اٹک قلعہ اور اٹک خورد ریلوے اسٹیشن دیکھنے کے لیے یہاں اتارا جاتا ہے، جہاں انھیں سارا دن گھمایا پھرایا اور کھلایا پلایا جاتا ہے۔ اس کے بعد، وہ خوبصورت یادیں دل میں لیے اسی سفاری ٹرین سے واپس سفر اختیار کرتے ہیں۔
ایسی ہی ایک سفاری ٹرین اب ہر ہفتے راولپنڈی سے چلتی ہے اور سیاحوں کو گولڑہ اور حسن ابدال سے ہوتی ہوئی اٹک خورد تک پہنچاتی ہے اور وہاں تین چار گھنٹے قیام کرنے کے بعد واپس واپس چلی جاتی ہے۔ یہ ایک بہت ہی کامیاب سیاحتی ٹرین ہے۔
(جاری ہے)
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








