فیض حمید کا کورٹ مارشل ایک قانونی اور عدالتی عمل ہے، اس پر کوئی فیصلہ آئے گا تو آپ کو بتائیں گے،ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ فیض حمید کا کورٹ مارشل ایک قانونی اور عدالتی عمل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں آن لائن ٹیکسی ڈرائیورز کے ساتھ وارداتیں کرنے والے گینگ کا سرغنہ ساتھی سمیت گرفتار
کورٹ مارشل پر قیاس آرائیاں
ترجمان پاک فوج نے سینئر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کورٹ مارشل معاملے پر قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، جیسے ہی عمل درآمد ہوگا اس پر کوئی فیصلہ آئے گا ہم آپ کو بتائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کے خلاف کمیٹیاں بنی ہوئی ہیں، فوج کے نمائندے بھی ان کمیٹیوں کا حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے بیان کے بعد روسی ردِعمل: 728 ڈرونز کے ساتھ یوکرین پر سب سے بڑا فضائی حملہ کردیا
افغانستان پر حملے سے متعلق وضاحت
افغانستان پر حملے سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم کھلم کھلا اعلان کرتے ہیں جب حملہ کرتے ہیں، اکتوبر میں ہم نے افغانستان پر حملہ کیا اور سب کو بتایا، دہشتگردی کیخلاف جو بھی جنگ ہے پاکستان جیتے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا 7.2 ارب ڈالر کا اسلحہ افغانستان میں چھوڑ گیا تھا، یہ اسلحہ افغان طالبان کے ہاتھ میں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب کی پنجاب اسمبلی پریس گیلری کمیٹی کے نو منتخب عہدیداروں کو مبارکباد
دہشتگردی اور اسلحہ کی صورتحال
ہم ٹی ٹی پی اور ٹی ٹی اے کے درمیان کوئی فرق نہیں سمجھتے، یہ اسلحہ ان لوگوں کا روزگار بنا ہوا ہے، یہ منشیات سے اسلحہ خریدتے ہیں، یہ امریکی ہتھیار، امریکی بلٹ پروف گاڑیاں استعمال کرتے ہیں، یہ میزائل اور اسلحہ پوری دنیا کے لیے خطرہ بنے ہوئے ہیں۔ دوحہ اور استنبول مذاکرات میں ہم نے سب کو کچھ سمجھایا ہے، بارڈر پر فوج اور ایف سی بارڈر مینجمنٹ کر رہی ہے۔
معاشی صورتحال پر تشویش
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ معیشت کے خلاف گٹھ جوڑ بن رہا ہے، بلوچستان حکومت اس کیخلاف کام کررہی ہے۔








