متنازع ٹویٹ کیس، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے لیے اسٹیٹ کونسل مقرر
عدالت میں متنازع ٹویٹ کیس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں متنازع ٹویٹ کیس میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے لیے اسٹیٹ کونسل مقرر کردیا گیا۔ شکیل احمد ایڈووکیٹ نئے اسٹیٹ کونسل مقرر کیے گئے۔
مقرر کردہ اسٹیٹ کونسل پر اعتراضات
اس سے قبل مقرر کردہ اسٹیٹ کونسل پر ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا۔ ایمان مزاری اور ہادی علی کے وکلاء نے اسٹیٹ کونسل کی حمزہ شہباز کے ساتھ تصاویر عدالت میں پیش کی تھیں، متنازع قانونی وابستگی کی بنیاد پر اسٹیٹ کونسل کو ہٹانے کی درخواست کی گئی تھی۔
عدالت میں پیشی اور بیان ریکارڈ
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ کی عدالت میں ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پیش ہوئے۔ ہادی علی چٹھہ نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کروایا، تاہم پراسیکیوٹر کی جانب سے بار بار ٹوکنے پر دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔
عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار
ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ یہ عدالت پہلے ہی ہمیں سزا دینے کا فیصلہ کر چکی ہے، اور ہماری فرد جرم کیخلاف اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے۔ ہادی علی چٹھہ نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے توہین عدالت کا ذکر کیا، جسے ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کی استدعا پر جج نے آرڈر سے نکال دیا۔
جج کے ریمارکس
جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ جہاں میری ذات کا تعلق ہے تو میں سرنڈر کردوں گا، جبکہ قانون پر عملدرآمد ہونا چاہئے جہاں بات قانون کی ہوگی۔
سماعت کے دوران ٹوئٹ
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ہادی علی چٹھہ اور ایمان مزاری کیس کے دوران سماعت میں ہادی علی چٹھہ اور پراسیکیوٹر کی جانب سے بار بار ٹوکنے پر دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ جبکہ جج افضل مجوکہ نے ریمارکس دیے کہ جہاں میری ذات کا تعلق ہے تو میں سرنڈر کردوں گا، جہاں بات قانون…
— Siddeeq Sajid (@S_SajidOfficial) November 25, 2025








