جمہوریت کا خواب اور موجودہ حقیقت

تحریر : میاں محمد عاصم نصیر

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ: بھارتی غرور خاک میں ملانے کا موقع، پاکستان اور بھارت آج پھر آمنے سامنے ہوں گے

جمہوریت کا تعارف

جمہوریت کسی بھی ملک کی سیاسی زندگی کا سب سے قیمتی سرمایہ ہے۔ یہ نظام حکومت عوام کو نہ صرف حق رائے دہی دیتا ہے بلکہ انہیں فیصلہ سازی میں براہِ راست شامل ہونے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ جمہوریت کی بنیاد شہری آزادی، شفاف فیصلے، عدل و انصاف اور مساوات پر استوار ہوتی ہے۔ یہ وہ نظام ہے جو طاقتور کو جوابدہ بناتا، اقلیتوں کے حقوق کی ضمانت دیتا اور معاشرے میں انصاف اور ہم آہنگی پیدا کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 9سکینڈ میں 55لاکھ روپے کی ڈکیتی

عوام کی طاقت

جمہوریت کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ عوام کو طاقتور بناتی ہے۔ ہر شہری کا ووٹ اس کی آوز ہے، اس کی رائے کا احترام کیا جاتا ہے اور یہ نظام انہیں ملکی پالیسیوں اور فیصلوں میں براہِ راست شریک ہونے کا حق دیتا ہے۔ تعلیم، صحت، روزگار، سماجی انصاف اور اقتصادی ترقی جیسے مسائل میں عوام کا حصہ لینے کا حق جمہوریت کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ آزاد میڈیا، شفاف عدلیہ اور سول ادارے اس کے بنیادی ستون ہیں، جو یہ یقینی بناتے ہیں کہ عوام کا حق رائے دہی محض ایک رسمی کارروائی نہیں بلکہ مؤثر عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو نواز شریف کو کردار ادا کرنے پر تیار کیا جانا چاہیے : جاوید لطیف

جمہوریت میں عوام کی شراکت

دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں جمہوریت نے شہریوں کو طاقت دی ہے، انہیں تحفظ فراہم کیا ہے اور ترقی کے بے شمار مواقع فراہم کیے ہیں۔ شہری اپنی رائے استعمال کر کے حکومتی پالیسیوں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں اور اگر حکومت ناکام ہو جائے تو نئے انتخابات کے ذریعے تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ جمہوریت شہریوں کو اپنے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے اور قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرنے کی آزادی بھی دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہم ٹیکسی میں کاپٹک میوزیم یعنی قبطی عجائب گھر کی طرف چل نکلے

جمہوریت کا چیلنج

تاہم ہر نظام کی طرح جمہوریت بھی محض آئین یا قانون تک محدود نہیں رہ سکتی۔ یہ نظام عوام کی شراکت، شعور اور ذمہ داری پر منحصر ہوتا ہے۔ اگر عوام اپنے ووٹ کا استعمال کرتے ہیں، سیاسی عمل میں شریک ہوتے ہیں اور اپنے حقوق کے لیے سرگرم رہتے ہیں، تو جمہوریت مضبوط اور پائیدار بن جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مصروف اسسٹنٹ کمشنر پتوکی دماغ کی شریان پھٹنے سے جاں بحق

پاکستان میں جمہوریت کی تاریخ

پاکستان میں جمہوریت کی تاریخ ہمیشہ آسان نہیں رہی۔ عوامی توقعات کبھی پوری نہیں ہوئیں اور سیاسی رہنما اکثر اپنے وعدوں پر عمل کرنے میں ناکام رہے۔ سیاسی عدم استحکام اور بحران نے عوام کو مایوس کیا، جس کے نتیجے میں وہ بائیکاٹ یا سیاسی عمل سے دور ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ کیس؛ قیمت کا تعین کرنیوالا صہیب عباسی وعدہ معاف گواہ بن چکا ہے،بیرسٹر سلمان صفدر

حالیا انتخابات میں محض کم ٹرن آؤٹ

حالیہ ضمنی انتخابات میں ٹرن آؤٹ کافی کم رہا، جس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا عوام واقعی جمہوریت سے بیزار ہو گئے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: ہم نے جنگ شروع کی نہ ہی جنگ بندی کی درخواست کی پاکستان نے بھارتی میڈیا کے دعووں کو مسترد کر دیا

وجوہات کا تجزیہ

مہنگائی، اقتصادی مشکلات، سیاسی عدم اعتماد، اور بائیکاٹ کی مہمات عوام کی شرکت میں کمی کا باعث بن رہی ہیں۔ یہ تمام عوامل اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ جمہوریت عوام کے شعور، روزمرہ زندگی کے حالات اور سیاسی اداروں پر اعتماد پر بھی منحصر ہے۔

آگے کا راستہ

یہ صورتحال ہمیں یاد دلاتی ہے کہ جمہوریت نہ صرف حق رائے دہی ہے بلکہ ذمہ داری بھی ہے۔ عوام کو اپنی روزمرہ ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے حق رائے دہی کو بروئے کار لانا ہوگا تاکہ جمہوریت کی روح کو زندہ رکھا جا سکے۔

نوٹ: بلاگ میں موجود خیالات کا ادارے کی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...