پٹواریوں کی اسامیوں کا درست اشتہار جاری کرنے کا حکم، جس ڈی سی کو سزا ملی، اسے میڈل پہنایا جاتا ہے، جسٹس محسن اختر کیانی
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ اب تو آپ لوگوں نے آئینی عدالت بنا لی پھر بھی کام نہیں ہو رہے۔ جس ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کو اس عدالت نے سزا دی ہوئی تھی، اسے صدر میڈل پہناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کے غزہ پر مکمل کنٹرول کا اعلان، پاکستان کا ردعمل بھی آگیا
پٹوار سرکلز میں سماعت
اسلام آباد کے پٹوار سرکلز میں پرائیویٹ اشخاص کے سرکاری کام کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جب توہین عدالت کا نوٹس کروں گا تو جسٹس بابر ستار کی طرح نہیں کروں گا کہ وقت دے دوں، میں اسی وقت ہتھکڑی لگا کر جیل بھیج دوں گا میڈل ویڈل یہیں رہیں گے۔ بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو دوبارہ درست اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: خاتون کو قتل کرکے لاش سمندر میں پھینکنے والا مفرور ملزم گرفتار
اشتیاق برہمی اور عدالت کے احکامات
آسامیوں کا درست اشتہار جاری نہ ہونے پر جسٹس محسن اختر کیانی نے اظہار برہمی کیا اور کہا کہ کیا ہر کام توہین عدالت کے بعد ہی کرنا ہے؟ جس ڈی سی کو اس عدالت نے سزا دی ہوئی تھی اسے صدر میڈل پہناتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سب کچھ تو آپ لوگوں کے لیے ہو رہا ہے، ہر چیز پر ججمنٹ ہے، قسم کھائی ہے نہ ماننے کہ بدنیتی نہ کریں، غلطی کی سزا نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی بیوروکریسی میں تقرر و تبادلے
حکومتی بے ایمانی اور مستقبل کے مسائل
جسٹس محسن اختر کیانی نے نشاندہی کی کہ بے ایمان لوگوں کا یہ سسٹم چل نہیں سکتا، یہ بھی بے ایمانی ہے اس لئے حکومت لوکل باڈیز کے الیکشن نہیں کراتی۔ انہوں نے کہا کہ کام روکنے سے جن کے پلاٹ ہیں وہ روئیں گے اور آپ کو اور مجھے بد دعا دیں گے۔
عدالت کے احکامات اور اگلی سماعت
عدالت نے اسلام آباد انتظامیہ کو پٹواریوں کی اسامیاں جاری کرنے کے درست اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ پنجاب یا سندھ میں اسلام آباد والوں کو لگائیں نا۔ کیس کی سماعت اگلے ماہ تک ملتوی کردی گئی۔








