کراچی میں قتل کی لرزہ خیز واردات، 15 افراد نے گھر میں گھس کر ایک شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا
فائرنگ کا واقعہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) گلشن معمار کے علاقے ناردرن بائی پاس کے قریب گھر میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کب کا امکان ہے؟ سپارکو نے ممکنہ تاریخ بتا دی
مقتول کی شناخت
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایس ایچ او گلشن معمار انسپکٹر غلام یاسین نے بتایا کہ مقتول کی شناخت 40 سالہ نور بہادر ولد حیات خان کے نام سے کی گئی، مقتول کا آبائی تعلق مہمند ایجنسی خیبر پختونخوا سے تھا۔ مقتول چند روز قبل اپنے رشتے دار کے انتقال پر فاتحہ کے لیے اپنے رشتے دار وقاص کے گھر آیا تھا، وقاص کا لکڑیوں کا ٹال ہے۔ واقعے کے وقت منگل اور بدھ کی درمیانی شب تقریباً چار بجے پانچ سے چھ مسلح افراد آئے اور اوطاق (مہمان خانے) کے دروازے پر دستک دی۔ وقاص نے دروازہ کھولا تو مسلح افراد اوطاق میں داخل ہوگئے اور پوچھا کہ یہ کون سویا ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکپتن کے ہسپتال میں 20 بچوں کی موت کا معاملہ، مدعی مقدمہ اور محکمہ صحت کے حکام میں صلح، ملزمان کی ضمانتیں منظور
واقعے کی تفصیلات
وقاص نے بتایا کہ میرا مہمان ہے اور مہمند ایجنسی سے آیا ہے، مسلح افراد نے کہا کہ اسے جگاؤ۔ پہلے وقاص نے اٹھانے سے منع کیا، تاہم اسلحہ کے آگے مجبور ہو کر اپنے رشتے دار کو جگانے کے لیے اس کا نام نور بہادر لے کر آواز دی۔ اور پھر وہ جیسے ہی نیند سے بیدار ہوا، مسلح افراد نے فائرنگ کر کے اسے گولیاں ماریں اور اسلحہ لہراتے ہوئے وہاں سے چلے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی ہٹ دھرمی امن کیلئے خطرہ، کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے: اسحاق ڈار
تحقیقات اور رشتے داروں کا بیان
ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ ہے جبکہ مقتول کے رشتے دار کا کہنا تھا کہ 15 سے زائد ڈاکو اس کے گھر میں داخل ہوئے اور مزاحمت کرنے پر فائرنگ کردی۔
پولیس کی ناکامی
مقتول کے رشتے دار کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد مددگار 15 پر کال کرنے کے باوجود پولیس نہ جائے وقوعہ پر پہنچی اور نہ ہی صبح 8 بجے تک پولیس اسپتال پہنچی، مقتول کی لاش قانونی کارروائی کے بعد مہمند ایجنسی لے جائی گئی۔








