کچھ لمحے اسی کمرے میں گزارے جہاں عمران خان نے قیام کیا تھا، ساری رات آگ کے گرد بیٹھے یاروں دوستوں کو یاد کرتے اور قہقہے لگاتے رہے

مصنف کا تعارف

مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 361

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے افغان فورسز کی جارحیت ناکام بنا دی،پاک فوج کی موثر کارروائی

کوٹلی ستیاں کی خوبصورتی

مشہود اور میں نے کچھ لمحے اسی کمرے میں گزارے جہاں عمران خان نے قیام کیا تھا۔ کوٹلی ستیاں، مری کی طرح کا پرفضا مقام ہے لیکن یہ زیادہ شفاف اور آلودگی سے پاک ہے۔ یہاں سیاحتی سہولیات کی کمی کی وجہ سے سیاح متوجہ نہیں ہوتے۔ اس دور میں کچھ ترقیاتی سکیمیں شروع کی گئیں اور مری کے متبادل ایک اور سیاحتی مقام بنانے کی سوچ نے جنم لیا، لیکن حکومتی تبدیلی کے ساتھ ہی یہاں کی اہمیت کم ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: شملہ معاہدہ، 1972 کا وہ معاہدہ جس نے بھارت پاکستان تعلقات کی بنیاد رکھی

راجہ شہزاد کی میزبانی

راجہ شہزاد (گول مٹول یہ انسان سادہ، مخلص اور بہترین میزبان تھا) نے پر تکلف ظہرانے کا اہتمام کر رکھا تھا۔ صاحب نے یہاں کی سڑکوں اور ٹی ایم اے کے لئے ایک خطیر رقم بھی مہیا کی تھی۔ کوٹلی ستیاں راجہ ناصر کے قومی اسمبلی کے حلقے میں شامل تھا۔

یہ بھی پڑھیں: گرمی سے ستائے پاکستانیوں کیلئے خوشخبری آ گئی

یادیں اور ماضی

2008 میں کشمیر (باغ) جاتے ہوئے میں اسی راستے سے گزرا تھا۔ تب شوکت سعید مرحوم وہاں ٹی ایم او تھے۔ ہم ساری رات آگ کے گرد بیٹھے، اکیڈمی کے دنوں اور یاروں دوستوں کی باتوں کو ماضی سے ڈھونڈ ڈھونڈ کر یاد کرتے رہے اور قہقہے لگاتے رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ابراہیم علی خان نے پلک تیواری کیساتھ افیئر پر خاموشی توڑ دی

آئی جی آفس کی منتقلی

2004ء میں سو سال سے زیادہ پرانا آئی جی پنجاب کا دفتر نئی عمارت گورنمنٹ کالج کرکٹ گراؤنڈ سے متصل اور بورڈ آف ریونیو کے دفتر کے سامنے بنک روڈ اولڈ انار کلی پر منتقل ہوا۔ سعادت اللہ خاں آئی جی پنجاب تھے، ایک کمال شخصیت۔ انہوں نے نیا دفتر نہیں چھوڑنا چاہا کیونکہ وہ چاہتے تھے کہ جو بھی نیا آئی جی آئے، وہ اس تبدیلی کا حصہ بنے۔ ایک روز صاحب نے دفتر حوالگی کے حوالے سے ذرا ناراضگی کا اظہار کیا تو انہوں نے کہا؛ "سر! میں تو آپ کا ہی تراشا ہوا بت ہوں جیسے چاہیں موڑ لیں۔" اس فقرے نے صاحب کی ناراضگی کو مسکراہٹ میں بدل دیا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ٹی یونیورسٹی کے قیام سے متعلق کیس؛ سپریم کورٹ نے انویسٹمنٹ کے پیسے درخواستگزار کو واپس کرنے کا حکم دیتے درخواست نمٹا دی

سعادت اللہ خاں کی محبت

سعادت اللہ خاں اپنی بیگم سے شدید محبت کرتے تھے، کیونکہ یہ ان کی پسند کی شادی تھی۔ جب بیگم کا انتقال ہوا تو وہ کئی دن تک اپنے کمرے سے باہر نہیں آئے۔

یہ بھی پڑھیں: جمشید دستی کی خالی ہونے والی نشست پر ضمنی الیکشن کی تاریخ کا اعلان

نساء کی کہانیاں

صبا صادق اپنے دور کی سدا بہار خاتون تھیں۔ پہلے یہ (ن) لیگ کی چہیتی تھیں مگر پھر (ق)لیگ کو پیاری ہوئیں اور چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی مشیر یا چیئر پرسن بن گئیں۔ جب وہ مشیر بنیں تو ہمارے دفتر کے بغل میں انہیں صاحب کی سفارش پر دفتر الاٹ ہوا تھا۔ ان کی پہلی سٹاف افسر، خوبرو "فرح" نامی لڑکی تھی، تاہم تھوڑی ہی دیر بعد اُس نے خود کو اس ذمہ داری سے علیحدہ کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹماٹر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، فی کلو 500 روپے تک بکنے لگے

دوستی اور مشکلات

فرح ایک بڑی ambitious خاتون تھی جو خوب بن ٹھن کر دفتر آتی۔ ایک دن وہ بڑی پریشانی میں میرے دفتر آئی اور پتہ چلا کہ سیکرٹری سوشل ویلفیئر راجہ عباس اس کے پیچھے پڑے تھے۔ انہوں نے صاحب کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کرنے کی کوشش کی، لیکن جب سیکرٹری سوشل ویلفیئر کی توجہ اس سے ہٹ گئی تو یہ بات طے ہوگئی۔ افسوس کہ یہ اور اس کی والدہ کووڈ19 کا شکار ہو کر دنیا سے چلی گئیں۔

نوٹ

یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...