وفاقی آئینی عدالت کا گندم کوٹہ سے متعلق کیس میں اہم حکم
وفاقی آئینی عدالت کا اہم حکم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی آئینی عدالت نے گندم کوٹہ سے متعلق مقدمے میں ایک اہم حکم جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسموگ سے سانس کی بیماریوں پھیلنے کا خدشہ ہے، قومی ادارہ صحت نے ایڈوائزری جاری کر دی
سندھ حکومت کی اپیل پر سماعت
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں وفاقی آئینی عدالت کے 3 رکنی بینچ نے سندھ حکومت کی اپیل پر سماعت کی۔ عدالت نے کہا کہ گندم کے کوٹے سے متعلق پالیسی بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا ڈور پھرنے سے نوجوان کے جاں بحق ہونے پراظہار افسوس، ذمہ داران کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ
یہ بات واضح رہے کہ سندھ حکومت نے 31 مئی 2023 کے سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی کا 26-2025 کے لیے مینز ڈومیسٹک کنٹریکٹس کا اعلان
عدالت میں دلائل
سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سبطین محمود عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے دی گئی گائیڈ لائنز آئین کے تحت نہیں تھیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور دگل نے عدالت کو بتایا کہ پالیسی بنانے کا اختیار ایگزیکٹو کا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب صدر نے چینی شہریوں کو ‘گنوار’ کہہ دیا، چین کا سخت ردعمل
پالیسی کا اعلان
جسٹس علی باقر نجفی نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ پالیسی ایگزیکٹو کی ذمہ داری ہوتی ہے اور اس کا اعلان اسی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سندھ حکومت کی اپیل منظور کر لی۔
فلور مل مالک کا اقدام
یاد رہے کہ فلور مل مالک نے گندم کوٹہ کے حصول کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔








