ابھی تو ججز بھی نہیں رہے، صرف اساتذہ ہی ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی کے دوران سماعت اہم ریمارکس
اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائی کورٹ میں جامعات میں بی پی ایس اساتذہ کی پرموشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سیکرٹری خزانہ اور ایچ ای سی کو آئندہ سماعت پر اساتذہ کی ترقیوں سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے آبی جارحیت کی، بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے: احسن اقبال
چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق عدالت نے حکم دیا کہ چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کے 15 روز میں پروموشن پالیسی کا اجلاس بلاکر رپورٹ پیش کریں۔
یہ بھی پڑھیں: رواں ماہ سونے کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوا
جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس
اساتذہ سے متعلق جسٹس محسن اختر کیانی نے دوران سماعت اہم ریمارکس دیے اور کہا کہ ہم لوگ 80 کی دہائی کی نسل سے ہیں جنہوں نے ڈکٹیٹر شپ کے دوران آنکھ کھولی۔ یہاں پر ایسے اساتذہ بھی ہیں جن کو 17, 18 سال مستقل نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم نے آنا ہی آنا ہے، کیونکہ ۔۔۔؟بیرسٹر علی ظفر نے اہم معاملات سے پردہ اٹھا دیا
اساتذہ اور طلباء کا مستقبل
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جب اساتذہ خود مایوس ہوں گے تو طلباء پر بھی اس کا اثر پڑے گا۔ اساتذہ اور طلباء نے بھی ملک کا دفاع کرنا ہے، ابھی یہ بات سمجھ نہیں آئے گی، جب مشکل وقت آئے گا تب معلوم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: جب میں نے بھارتی طیاروں کے گرنے کی خبر دی تو پابندی لگا دی گئی، اب ٹرمپ نے بھی کہہ دیا، کیا مودی اُن پر بھی پابندی لگائیں گے: حامد میر
یونیورسٹی کے طلبا کی اہمیت
جسٹس محسن اختر کیانی نے مزید کہا کہ یونیورسٹی کے طلبا نے ہی آگے جا کر کمانڈ کرنی ہے۔ ملک کے دفاع کا ایک بہترین نمونہ حال ہی میں دیکھا گیا ہے۔ اساتذہ کو اچھی جگہ پر ہونا چاہیے، ابھی تو ججز بھی نہیں رہے، صرف اساتذہ ہی ہیں۔
عدالت کی ہدایات اور سماعت کی تاریخ
عدالت نے سیکرٹری خزانہ و ایچ ای سی کو ہدایات کے ساتھ سماعت جنوری تک ملتوی کردی۔








