پاکپتن میں بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن ،عوام پکڑ دھکڑ اور مقدمات سے نالاں ہیں : سماجی حلقے
پاکپتن میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کریک ڈاؤن
پاکپتن (ڈیلی پاکستان آن لائن) میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
گرفتاریوں کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق، گزشتہ روز پاکپتن کی عدالت میں سینکڑوں مزدور، سبزی فروش، دودھ فروش اور طالب علم اپنی ضمانتیں کروانے آئے۔ ان میں سے 80 فیصد ایسے افراد تھے جنہوں نے پہلی دفعہ جیل کی ہوا کھائی۔
عوامی اور سماجی حلقوں کی رائے
عوامی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ لائسنس اور ہیلمٹ کا استعمال حکومت کے اچھے اقدامات ہیں، مگر کسی بھی اقدام سے پہلے عوامی شعور اور حالات کو نارمل کرنا ضروری ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ انتظامیہ میں لوگ ڈیلی ویجرز ہیں جو 'ڈنگ ٹپاؤ پالیسی' پر کام کر رہے ہیں۔ ان اقدامات میں غیر سنجیدگی اور جلد بازی موجود ہے۔ پولیو، خسرہ یا کسی بھی اقدام سے پہلے بھرپور عوامی شعوری مہم چلائی جاتی ہے، اسی طرح لائسنس اور ہیلمٹ کے لئے بھی بھرپور مہم چلائی جانی چاہیئے۔
سماجی کارکن کی تنقید
معروف سماجی کارکن وقار فرید جگنو نے کہا، "میں مسلم لیگ (ن) کے تاسیسی کارکنان میں شامل ہوں، مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ہر جائز اور ناجائز اقدام کو قبول کروں۔ موجودہ اقدامات، مقدمات اور پکڑ دھکڑ سے مزدور، طالب علم اور شرفاء سخت نالاں ہیں۔"
حکومت سے مطالبات
عوامی و سماجی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام گرفتار افراد کو رہا کیا جائے، ان کے مقدمات ختم کیے جائیں، ہیلمیٹ کا 2000 روپے جرمانہ کرنے کی بجائے 2000 روپے کا ہیلمٹ خریدنے کی رسید دی جائے۔








