یورپی یونین نے پاکستان کے لیے 30 لاکھ یورو کی اضافی ہنگامی امداد کا اعلان کردیا
یورپی یونین کی نئی ہنگامی امداد
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) یورپی یونین نے پاکستان میں سیلاب سے شدید متاثرہ کمیونٹیز کے لیے 30 لاکھ یورو کی اضافی ہنگامی امداد کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: رواں برس 16 لاکھ 73 ہزار 230 افراد نے فریضہ حج ادا کیا
امداد کی تقسیم کے علاقے
یورپی یونین کی ہنگامی امداد پنجاب کے اُن علاقوں میں خرچ کی جائے گی جو حالیہ مون سون میں بدترین تباہی کا شکار ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: چین پر ٹیرف، امریکہ میں اشیا کی قلت کا خدشہ، اگلے ہفتے سے امریکی مارکیٹس کا کیا حال ہوگا؟تہلکہ خیز رپورٹ آگئی
امداد کی شکل
یورپی یونین کی جانب سے فراہم کی جانے والی یہ امداد نقد معاونت کی صورت میں دی جائے گی تاکہ شدید متاثرہ افراد کی بنیادی ضروریات فوری پوری کی جاسکیں۔
یہ بھی پڑھیں: جوابی کارروائی میں پاکستان نے بھارت کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ کردیا
پہلی امداد
یورپی یونین کی جانب سے ستمبر میں بھی 10 لاکھ 50 ہزار یورو فراہم کیے گئے تھے جو صحت، صاف پانی، صفائی اور دیگر ضروری خدمات کے لیے استعمال ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مشتبہ شخص کو 3 ماہ حراست میں لیا جا سکے گا، انسداد دہشتگردی ایکٹ میں ترمیم کا بل اسمبلی میں پیش
مون سون کی تباہی
رواں سال کی مون سون بارشوں سے ملک بھر میں تقریباً 70 لاکھ افراد متاثر جبکہ 29 لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے، سیلاب سے ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہوئیں اور دو لاکھ سے زیادہ گھروں سمیت زرعی اراضی اور فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: گلوکارہ قرۃ العین بلوچ کا ریچھ کے حملے کے بعد پہلا ردعمل سامنے آگیا
حکام کی تشخیص
یورپی یونین حکام نے بتایا کہ رواں سال مون سون پاکستان کے لیے انتہائی تباہ کن رہا، پنجاب کو گزشتہ 40 برسوں کی بدترین سیلابی صورتحال کا سامنا رہا، لوگوں کے گھر، سامان، فصلیں اور مویشی پانی میں بہہ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا شمار عطیات دینے والے ممالک میں سر فہرست ہے جو لوگ عطیات چھپا رہے ہیں وہ بھی سامنے آئیں، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
امنیت کی اہمیت
حکام کے مطابق یورپی یونین کی یہ امداد ہماری عالمی یکجہتی کا اظہار ہے اور یہ ان متاثرہ خاندانوں کے لیے انتہائی اہم ثابت ہوگی۔
امداد کی مجموعی رقم
حالیہ امداد کے بعد یورپی یونین کی جانب سے رواں سال پاکستان کو ملنے والی امداد ایک کروڑ 45 لاکھ یورو سے تجاوز کر گئی۔








