پنجاب حکومت خونین کھیل بسنت منانے پر پھر ڈٹ گئی
پنجاب حکومت کا بسنت منانے کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈور پھرنے سے جاں بحق ہونے کے واقعے کے 40 روز بعد پنجاب حکومت نے پھر بسنت منانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی دھماکا: کرائم سین پر صورتحال غیر واضح، قبل از وقت کچھ کہنا مشکل ہے: ڈی آئی جی ایسٹ
خونی واقعہ کا پس منظر
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، چالیس روز قبل لاہور میں پتنگ بازی کے باعث 21 سالہ نوجوان موت کے گھاٹ اتر گیا۔ جاں بحق ہونے کے 40 روز بعد پنجاب کائٹ فلائینگ آرڈیننس 2025 جاری کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور گلبرگ میں 15 لاکھ روپے ڈکیتی کے ڈرامے کا پول کھل گیا
کائٹ فلائینگ آرڈیننس کی تفصیلات
کائٹ فلائینگ آرڈیننس کے مطابق، پنجاب میں پتنگ بازی اب ڈپٹی کمشنرز کی اجازت سے مشروط ہوگی جبکہ پتنگ سازی اور پتنگ کی فروخت کے لیے رجسٹریشن کروانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ پتنگ بازی کی تنظیموں کو بھی اپنی رجسٹریشن کروانا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: نیب نے بیڑا غرق کر دیا، ڈرنے والا افسر اپنا تبادلہ کرا لے: اسلام آباد ہائیکورٹ
لائسنس اور پابندیاں
آرڈیننس میں یہ بتایا گیا ہے کہ رجسٹریشن کروانے کے بعد پتنگیں بنانے اور فروخت کرنے کا لائسنس حاصل کیا جا سکے گا۔ 2001 کا پتنگ بازی پابندی آرڈیننس مکمل طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے اور سابق آرڈیننس کے تحت کیے گئے تمام اقدامات کو درست قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کی بجٹ میں عام آدمی پر مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری، کھانے پینے کی اشیا مہنگی ہونیکا امکان
پولیس کے اختیارات
اس آرڈیننس میں حکومت اور ڈپٹی کمشنرز کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ مخصوص مقامات، مخصوص دنوں، اور مقررہ وقت اور غیر خطرناک مواد کے ساتھ محدود پیمانے پر پتنگ بازی کی اجازت دے سکیں۔ تاہم، غیر خطرناک مواد کی تشریح آرڈیننس میں فراہم نہیں کی گئی۔
حکومتی اور ایجنسی کی اختیارات کی تفویض
مزید برآں، حکومت ضرورت پڑنے پر کسی بھی ادارے یا ایجنسی کو یہ اختیارات تفویض کر سکتی ہے۔








