پاکستانی فلم ”گھوسٹ سکول” ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول 2025 میں نمائش کے لیے منتخب
پاکستانی فلم ''گھوسٹ سکول'' کی پذیرائی
جدہ (محمد اکرم اسد) پاکستانی فلم ''گھوسٹ سکول” کو باضابطہ طور پر ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول 2025 میں نمائش کے لیے منتخب کر لیا گیا ہے۔ یہ فیسٹیول 4 سے 13 دسمبر تک جدہ، سعودی عرب میں منعقد ہوگا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کو پہلی دفعہ ریڈ سی فلم فیسٹیول میں نوشین وسیم کی کاوشوں سے شامل کیا گیا ہے، جو کہ پاکستانی سینما کے لیے ایک اہم کامیابی ہے اور عالمی فلمی دنیا میں پاکستان کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو اجاگر کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موت کے قریب شخص میں ظاہر ہونے والی خوفناک نشانیاں کیا ہیں؟ لازمی جانئے
فلم کی کہانی
''گھوست سکول'' ایک دیہی لڑکی کی پراثر کہانی بیان کرتی ہے، جس کے اسکول کو پراسرار طور پر بند کر دیا جاتا ہے۔ گاؤں میں ماورائے فطرت عناصر کی افواہیں پھیل جاتی ہیں۔ حقیقت جاننے کی جدوجہد میں، وہ ایک ایسے سفر پر نکلی ہے جو تعلیم، توہم پرستی، اور دیہی زندگی سے جڑے گہرے سماجی مسائل کو بے نقاب کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (بدھ) کا دن کیسا رہے گا؟
بین الاقوامی توجہ
اس فلم کو پہلے ہی بین الاقوامی سطح پر توجہ حاصل ہو چکی ہے، کیونکہ اس کی ورلڈ پریمیئر اس سال کے اوائل میں ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ہوئی ہے۔ ریڈ سی فلم فیسٹیول میں ''گھوست سکول'' کو فیملیز اینڈ چلڈرن کیٹیگری کے تحت شامل کیا گیا ہے۔ یہ فلم جدہ کے کلچر اسکوائر میں بدھ دو دسمبر دوپہر 2 بجے اور جمعرات 11 دسمبر کو سہ پہر 3 بجے نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں؛ نعمان اعجاز بجلی کے بڑھتے نرخوں پر برہم
ثقافتی اہمیت
پاکستانی فلم کا یہ انتخاب دنیا بھر میں بامعنی اور سماجی اہمیت کی حامل کہانیوں کو سامنے لانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ ''گھوسٹ سکول'' اس حوالے سے پاکستانی معاشرتی حقیقت پر مبنی طاقتور کہانی کے طور پر نمایاں نظر آتی ہے۔
فلم سازوں کی پذیرائی
اس فلم کی شمولیت کو پاکستان کے فلم سازوں اور سنیما سے وابستہ حلقوں نے بھرپور انداز میں سراہا ہے، جو اسے بین الاقوامی سطح پر نمایاں ہونے اور ثقافتی تبادلے کے لیے ایک اہم موقع سمجھتے ہیں۔ سیماب گل کی ہدایت کاری اور فلم کی پُرجذبات کہانی کو ناقدین اور ناظرین دونوں کی جانب سے تواتر کے ساتھ پذیرائی مل رہی ہے، جس کے باعث ''گھوست اسکول'' فیسٹیول میں جنوبی ایشیا کی نمایاں فلموں میں شمار کی جا رہی ہے۔








