ٹریفک جرمانوں میں اضافے کے خلاف ٹرانسپورٹرز سراپا احتجاج، 8 دسمبر کو پنجاب بھر میں پہیہ جام ہڑتال کا اعلان
پنجاب میں ٹریفک جرمانوں میں اضافہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب میں ٹریفک جرمانوں میں اضافے کے فیصلے نے ٹرانسپورٹروں کو سراپا احتجاج بنا دیا ہے، ٹرانسپورٹرز نے پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زمبابوے نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی دعوت فوراً قبول کرلی، افغانستان کے انکار کے بعد ٹرائی نیشن سیریز میں حصہ لینے کے لیے
ٹرانسپورٹرز کے مطالبات
ٹرانسپورٹ متحدہ ایکشن کمیٹی کے مطابق حکومت کے سامنے 25 نکاتی مطالباتی ایجنڈا پیش کیا جا چکا ہے، لیکن جرمانوں میں اضافے کے خلاف اُن کے مؤقف کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا گیا۔ ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹارگٹڈ چالان کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے اور جرمانوں میں اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے۔ اگر حکومت نے اُن کے مطالبات پورے نہ کیے تو 8 دسمبر سے پنجاب بھر میں پبلک اور گڈز ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند کردی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد کا دورہ امریکہ دونوں ملکوں کے لیے سنگ میل ہے، شہزادی ریما
پریس کانفرنس کے دوران ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر کا مؤقف
صدر پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نبیل طارق نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات کی منظوری کے لئے حکومت کو 4 روز کا وقت دے رہے ہیں۔ مطالبات نہ مانے گئے تو سڑکوں پر نکلیں گے۔ ٹریفک آرڈیننس 2025 ہم پر مسلط کیا گیا، کسی ٹرانسپورٹر سے بھی مشاورت نہیں کی گئی، ڈرائیورز کی تذلیل کی جا رہی ہے، گاڑیاں بند کی جا رہی ہیں، اتنے بھاری جرمانے ہیں کہ ہمارا 80 فیصد کام رک چکا ہے۔
ڈرائیورز کی مشکلات
نبیل طارق نے کہا کہ ہمارا سامان ہمارے گوداموں میں پڑا ہے، کوئی ڈرائیور لے کر جانے کو تیار نہیں۔ ٹریفک آرڈیننس کو فوری واپس لیا جائے، تمام ٹرانسپورٹرز خوف کے عالم میں ہیں۔ ہمارے کاروبار تباہ ہو رہے ہیں، ہم کیسے اس نظام کے ساتھ چلیں، ٹریفک پولیس پیٹرولنگ اور تھانہ پولیس کی جانب سے چالان ٹارگٹ کو ختم کیا جائے۔ لاہور میں پیرا فورس اور کارپوریشن کی جانب سے ناجائز جرمانوں کو ختم کیا جائے۔








