منگیتر کے کہنے پر شہری کو قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت کالعدم
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے منگیتر کے کہنے پر شہری کو قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی کے پرتشدد واقعات سے متعلق دو اہم مقدمات راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ اور تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے جیل ٹرائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا
عدالتی کارروائی
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق جسٹس شہرام سرور کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے اپیل پر سماعت کی۔ عدالت نے ملزم نادر کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا، جسٹس شہرام سرور نے کہا کہ نامعلوم کے خلاف مقدمہ درج ہوا پھر بعد میں نامزد کیسے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ فائنل؛ دبئی کا موسم کیسا ہے؟ جانیے
مدعی وکیل کا موقف
مدعی وکیل نے بتایا کہ ملزم نادر سے پسٹل اور موٹر سائیکل ریکور ہوئی، ملزم کی سی ڈی آر ملزم کو واقع سے جوڑتی ہے، استدعا ہے کہ عدالت ملزم کی اپیل خارج کرنے کا حکم دے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور بار اور ہائیکورٹ بار میں سب سے بڑا گروپ ہونے کے باوجود مسلم لیگی وکلاء مختلف دھڑوں میں بٹ جانے کے باعث 1996ء کے انتخابات ہار گئے تھے
نتیجہ
بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے وکیل مدعی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے منگیتر کے کہنے پر شہری کو قتل کرنے والے ملزم کی سزائے موت کالعدم قرار دے دی۔
مقدمے کی تفصیلات
یاد رہے کہ ملزم نادر کے خلاف تھانہ شیخم قصور میں مقدمہ درج ہے، ملزم نادر کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت کی سزا سنائی تھی۔








