لاہور ہائی کورٹ: فوزیہ بی بی کی بازیابی کے لیے درخواست خارج
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے کاہنہ سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی فوزیہ بی بی کی بازیابی سے متعلق دائر متفرق درخواست کو خارج کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ کا ایک بار پھر پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے حمیداں بی بی کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں مزید کمی
پولیس پر الزامات
دوران سماعت درخواست گزار نے پولیس پر تشدد کا الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پولیس نے درخواست واپس لینے کیلئے ان پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے نہ صرف درخواست گزار بلکہ ان کے دو فیملی ممبرز پر بھی تشدد کیا، درخواست گزار پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے تاکہ وہ اپنی درخواست واپس لے لیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی سی سیالکوٹ نے سیلاب متاثرہ 26 سرکاری اسکولز میں 11 اور 12 ستمبر کو تعطیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا
چیف جسٹس کی جانب سے سوالات
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ نے تشدد کا کوئی میڈیکل کرایا ہے؟ وکیل نے جواب دیا کہ ہم جنرل ہسپتال گئے تھے مگر پولیس نے میڈیکل نہیں کروانے دیا۔
چیف جسٹس نے مزید سوال کیا کہ جن افراد پر تشدد ہوا وہ کہاں ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ وہ گھر پر ہیں، اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ ہوا میں باتیں کر رہے ہیں، کیسے مان لوں؟ عدالت کے سامنے اس دعوے کو ثابت کرنے کیلئے کیا شواہد ہیں؟
درخواست کے اخراج کی وجوہات
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے درخواست کو خارج کرنے کے بعد کہا کہ اس قسم کے دعوؤں کا عدالت کے سامنے ٹھوس ثبوت پیش کیا جانا ضروری ہے، ورنہ صرف زبانی بیانات پر فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔








