نیشنل پریس کلب میں انٹرنیٹ کا منفی پھیلاؤ روکنے میں میڈیا کے کردار پر خصوصی سیمینار
سیمینار کا انعقاد
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس، نیشنل پریس کلب اور پارلیمنٹیر نیز کمیشن برائے انسانی حقوق کے اشتراک سے انٹرنیٹ کا منفی پھیلاؤ روکنے میں میڈیا کا کردار کے موضوع پر پریس کلب اسلام آباد میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں: مشہور بھارتی اداکارہ نے ایکٹنگ چھوڑکر 1300 کروڑ کی کمپنی بنالی
مہمانانِ خصوصی
تقریب کی مہمانِ خصوصی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات و ثقافت شازیہ رضوان تھیں جبکہ وزیر مملکت کھیل داس نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ تقریب سے چوہدری شفیق (سی ای او پارلیمینٹرینز کمیشن برائے انسانی حقوق)، صدر پی ایف یو جے افضل بٹ، صدر راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس طارق علی ورک، نیشنل پریس کلب کے صدر اظہر جتوئی، سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیئر علی، پی ایف یو جے کے سابق سیکرٹری جنرل ناصر زیدی، اور پی آر اے کے سیکرٹری چوہدری نوید اکبر نے بھی خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سے اتحاد نہیں مگر پارلیمنٹ میں تعاون کریں گے: کامران مرتضیٰ
شازیہ رضوان کا خطاب
مہمانِ خصوصی شازیہ رضوان نے کہا کہ محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی، نیک نیتی سے کی جانے والی کوششیں ضرور رنگ لاتی ہیں۔ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے اور آج کے دور میں ڈیجیٹل اور سوشل میڈیا کی اہمیت بڑھ چکی ہے، اس لیے مثبت اور تعمیری سوچ کو فروغ دینا ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق امریکی نائب وزیر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پہلگام حملے کے 5 منٹ بعد پاکستان پر الزام لگانے کو نا مناسب قرار دے دیا
وزیر مملکت کا نقطہ نظر
وزیر مملکت کھیل داس نے اپنے خطاب میں کہا کہ وہ پریس کلب کو اپنا گھر سمجھتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی نے صحافت کے انداز بدل دیے ہیں، اس لیے تنقید کو برداشت کرنا اور حقائق پر مبنی رپورٹنگ کرنا ضروری ہے۔ فیک نیوز زیادہ تیزی سے پھیلتی ہیں لیکن ڈیجیٹل سسٹمز کے فروغ سے کرپشن میں کمی آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: انسداد پولیو مہم کا آغاز آج سے ہوگا، تین نومبر تک جاری رہے گی
صحافت کے نئے تقاضے
پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ صحافیوں کو بدلتے حالات کے ساتھ چلنا ہوگا اور جدید دور کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا ہوگا۔ سوشل میڈیا وہی دکھاتا ہے جو معاشرے میں ہو رہا ہوتا ہے، جبکہ ڈس انفارمیشن اکثر منصوبہ بندی کے تحت پھیلائی جاتی ہے۔
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق علی ورک نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا ایک حقیقت ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اس لیے صحافیوں کو اس کے ٹولز کے استعمال میں مہارت حاصل کرنا ہوگی۔ مثبت اور تعمیری صحافت ہی وقت کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاگیردارانہ جمہوریت ملک کے لیے ٹھیک نہیں، خالد مقبول صدیقی بھی کھل کر بول پڑے
نیشنل پریس کلب کے صدر کا بیان
صدر نیشنل پریس کلب اظہر جتوئی نے کہا کہ ہم ایسے دور میں داخل ہو چکے ہیں جہاں ہر لمحہ نئی تبدیلیاں سامنے آ رہی ہیں، اس لیے صحافیوں کو مسلسل سیکھنے کے عمل میں شامل رہنا ہوگا ۔
دور جدید کی ذمہ داریاں
سیکرٹری نیشنل پریس کلب نیئر علی نے کہا کہ جدید صحافت کا مستقبل ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ ہے اور صحافی برادری کو ذمہ دارانہ رپورٹنگ اور فیک نیوز کے خاتمے کے لیے متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔








