خاندانوں کے روابط بحالی کی خدمات کو مزید مضبوط، مربوط اور وسیع بنایا جائیگا: ریڈ کریسنٹ سوسائٹی پنجاب
اجلاس کا انعقاد
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی پنجاب کے زیرِ اہتمام صوبائی صدر دفتر لاہور میں سٹیک ہولڈر ہم آہنگی اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس کا مقصد خاندانوں کے روابط بحالی پروگرام کے تحت حوالہ جاتی نظام، ادارہ جاتی تعاون اور رابطہ کاری کو مزید بہتر مؤثر بنانا تھا تاکہ بچھڑے ہوئے افراد اور خاندانوں کو دوبارہ جوڑنے کی خدمات میں اضافہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں فوڈ پانڈا رائیڈر سفیان مبینہ طور پر اغوا
مہمان خصوصی اور شرکاء
مہمان خصوصی میاں انصر اعلیٰ افسر برائے سیکیورٹی جیل خانہ جات نے تھے۔ دیگر شرکاء میں فیصل جلال جنرل منیجر ادارہ فاؤنڈیشن، ڈاکٹر یاسمین پاکستان تھیلیسیمیا روک تھام پروگرام، نادیہ امین نائب ڈائریکٹر خواتین و خاندان پروگرام، فہمیدہ ذیشان انچارج تعلیمی یونٹ، مختیار ملک ڈائریکٹر کالجز لاہور اور مسٹر صفت شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: گلیات میں روڈ کلیئرنس کا نظام تیز رفتار بنا دیا گیا، ’’کائٹ پراجیکٹ‘‘ کی جانب سے جدید مشینری فراہم
خاندانی روابط کی اہمیت
میاں انصر نے خاندانوں کے روابط بحالی کی خدمات کی اہمیت پر کہا ’’اگر ہم قیدیوں اور ان کے خاندانوں کے درمیان رابطہ بحال کر دیتے ہیں، تو یہ صرف ایک خاندان نہیں بلکہ پوری انسانیت کی خدمت ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل کی دو نئی ٹیموں کی نیلامی جنوری میں ہوگی
اعزازی رکنیت کی پیشکش
اس موقع پر محبوب قادر شاہ سیکرٹری جنرل پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی پنجاب نے میاں انصر اور فہمیدہ ذیشان (چیئرپرسن تھیلیسیمیا روک تھام مرکز) کو اعزازی رکنیت بھی عطا کی۔ مختیار ملک نے کہا خاندانوں کے روابط بحالی معلومات اور خدمات کا دائرہ تعلیمی اداروں تک پھیلانا اس پروگرام کی رسائی کو کئی گنا بڑھا سکتا ہے۔
اجتماعی عزم
ڈاکٹر نورالزمان نے نوجوانوں کو انسانیت دوست سرگرمیوں میں شامل کرنے کو معاشرتی ہم آہنگی کی بنیاد قرار دیا۔
تمام سٹیک ہولڈرز نے مشترکہ طور پر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی پنجاب کی خاندانوں کے روابط بحالی کی خدمات کو مزید مضبوط، مربوط اور وسیع بنایا جائے گا تاکہ کوئی بھی فرد یا خاندان مشکل حالات میں ایک دوسرے سے جدا نہ رہے۔








