بھارت: سیکڑوں پروازیں منسوخ، نوبیاہتا جوڑا اپنے ہی ولیمے میں آن لائن شریک ہونے پر مجبور
بھارتی ایئر لائن اندیگو کی پروازوں کی منسوخی
ممبئی (ویب ڈیسک) بھارتی ایئر لائن اندیگو کی سیکڑوں پروازیں منسوخ ہونے کے سبب جہاں بھارت میں ہزاروں صارفین پریشان ہیں، وہاں ایک دلچسپ و عجیب واقعہ بھی پیش آیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد کی ملاقات، مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش
نوبیاہتا جوڑے کی ویڈیو کال کے ذریعے شرکت
بھارتی میڈیا کے مطابق ایئرلائن اندیگو کی سیکڑوں پروازیں منسوخ ہونے کے سبب ایک نوبیاہتا جوڑے کو اپنی ہی استقبالیہ تقریب میں ویڈیو کال کے ذریعے شریک ہونا پڑا کیونکہ وہ وقت پر دوسرے شہر نہیں پہنچ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کے سیاسی کردار کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی بڑی بہن روبینہ خان کا بیان آ گیا
شادی کی تاریخ اور استقبالیہ کا مقام
میڈھا کشرے ساغر اور سنگرام داس 23 نومبر کو شادی کے بندھن میں بندھے تھے، ان کا استقبالیہ 3 دسمبر کو ہبلی میں رکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی انتخابات 2024: وہ ریاست جہاں مشرق وسطیٰ کی جنگ نتائج پر اثر انداز ہو سکتی ہے
پروازوں کی منسوخی کے اثرات
جوڑے نے بھوبنیشور سے بنگلورو اور وہاں سے ہبلی آنے کے لیے پروازیں بک کروا رکھی تھیں مگر پروازیں مسلسل تاخیر کا شکار ہونے کے بعد آخرکار 3 دسمبر کی صبح منسوخ ہو گئیں۔
چونکہ مہمان پہلے ہی میرج ہال میں جمع ہو چکے تھے اور تمام انتظامات مکمل تھے تو تقریب ملتوی کرنے کے بجائے دلہن کے والدین نے وہ نشستیں سنبھال لیں جو جوڑے کے لیے مخصوص تھیں، جبکہ دلہا اور دلہن نے تقریب میں آن لائن شامل ہو کر مہمانوں سے مبارکباد وصول کی۔
یہ بھی پڑھیں: اب سڑک پہ روک کر آپ کا چالان نہیں کیا جائے گا، 5 دفعہ چالان ہوا تو 1 لاکھ جرمانہ ہوگا، گاڑی چلانے والوں کے خلاف پولیس نے کمر کس لی
اندیگو کی پروازوں کی منسوخی کی وجوہات
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس ہفتے اندیگو نے ملک بھر میں سیکڑوں پروازیں منسوخ کی ہیں جس کے نتیجے میں دہلی، ممبئی، بنگلورو، حیدرآباد، جے پور اور دیگر شہروں کے ہوائی اڈوں پر ہزاروں مسافر متاثر ہوئے ہیں۔
ایئرلائن کا کہنا ہے کہ نئے حکومتی ڈیوٹی قواعد پر عمل کرتے وقت منصوبہ بندی میں غلطیوں اور پائلٹس کی کمی کے باعث یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔
پروازوں کی منسوخی کا حجم
کمپنی نے ایک دن میں 500 سے زیادہ پروازیں منسوخ کیں، جبکہ اندیگو کے حکام کے مطابق مکمل صورتحال فروری 2026ء تک بہتر ہو سکے گی۔








