پی ٹی آئی کے لوگ کہیں کہ وہ بانی کے بیانیے کے ساتھ نہیں تو ان سے بات ہو سکتی ہے، عطا تارڑ
وزیر اطلاعات کی خصوصی گفتگو
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے سماء نیوز کے پروگرام ’’دو ٹوک‘‘ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہمارے لیے لائق احترام ہیں۔ وزیراعلیٰ کےپی اڈیالہ آئے تو انہیں واپس جانے کا کہا جائے گا، سہیل آفریدی کو پہلے ناکے سے ہی واپس بھیج دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف سے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات کو مزید بہتر اور مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال
امن و امان اور ملاقاتوں کی سیاست
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو اڈیالہ کے باہر انتظار کرنے کا میڈیٹ نہیں ملا۔ ان کا مینڈیٹ ہے کہ امن و امان کی صورتحال پر توجہ دیں، ٹک ٹاک بنائیں اور اڈیالہ کے باہر کھڑے ہوں یہ مینڈیٹ کی توہین ہے۔ بہنیں آئیں تو ان کی گرفتاری کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملاقات اس لیے کرائی گئی کہ وہ ٹویٹ نہیں کرائیں گی۔ عظمیٰ خان کی ملاقات اس لیے کرائی گئی کہ وہ سیاسی گفتگو نہیں کریں گی۔ سیاست کریں، ملک کو داؤ پر مت لگائیں، ملک کو داؤ پر لگانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اسمبلی میں موجود پی ٹی آئی کے لوگ ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں۔
پی ٹی آئی کا رویہ اور مذاکرات کا امکان
عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنے رویے سے ثابت کرے تو ملاقات پر غور کیا جا سکتا ہے۔ پی ٹی آئی کے لوگ کہیں کہ وہ بانی کے بیانیے کے ساتھ نہیں تو ان سے بات ہو سکتی ہے۔ جب تک پی ٹی آئی ملکی سالمیت کے خلاف بیانیہ ترک نہیں کرتی، کوئی بات نہیں ہوسکتی۔ ہم نے تحریک انصاف کو بات چیت کا بہت موقع دیا۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ نوازشریف کبھی ایک حد سے آگے نہیں گئے۔ میں نے شاہد خاقان کے خلاف بات کی تو نوازشریف نے کہا ان کے خلاف بات نہ کریں۔ نوازشریف نے کبھی غلط الزامات نہیں لگائے۔








