پارلیمانی محاذ پر پی ٹی آئی کی جارحانہ حکمت عملی روکنے کیلئے بڑا فیصلہ
بڑا فیصلہ: پی ٹی آئی کی حکمت عملی کی روک تھام
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمانی محاذ پر پی ٹی آئی کی غیر سیاسی اور جارحانہ حکمت عملی روکنے کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم میں کسی غلط شق کی حمایت نہیں کی جائے گی، پی پی رہنما ناصر حسین شاہ
رکنیت معطلی کے اقدامات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اگر کسی رکن نے ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر کی، ڈائس کا گھیراؤ کیا، گالم گلوچ کی یا بانی پی ٹی آئی کی تصاویر ایوان پر لائے تو اس کی رکنیت معطل ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا احتجاج: گنڈا پور کی قیادت میں قافلہ پنجاب میں داخل، جڑواں شہر مکمل سیل
رولنگ پر عملدرآمد کی ہدایت
قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان ایوان میں دی گئی رولنگ پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے پیر یا منگل کو پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر کو خط لکھیں گے۔ اس خط میں سیدال خان پی ٹی آئی کو رولنگ پر عملدرآمد کی ہدایت دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی سی بی کی شاہین شاہ آفریدی اور بابر اعظم کو ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر پہنچنے پر مبارکباد
غیرجمہوری طرز عمل کی تنبیہ
پی ٹی آئی کو غیرجمہوری اور غیر قانونی طرز عمل پر ممکنہ کارروائی کے حوالے سے خبردار کیا جائے گا، اور انہیں ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ بننے سے اجتناب کی ہدایت کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: صدر نے سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2025 جاری کر دیا
قائم مقام چیئرمین کا موقف
قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان کا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ریاست اور اداروں کے خلاف پی ٹی آئی کا شرمناک رویہ ناقابل برداشت ہے۔ میری رولنگ سیاسی نہیں بلکہ آئین و قانون کا واضح تقاضا تھی۔
آئندہ کی کارروائی اور سختی
انہوں نے مزید کہا کہ اداروں پر حملہ، تنازع اور انتشار پھیلانے کی اجازت کسی کو نہیں ہوگی، رولنگ پر سختی سے عملدرآمد ہوگا۔ کوئی رعایت نہیں ہوگی، اور آئندہ خلاف ورزی پر سینیٹرز کی رکنیت معطل ہو سکتی ہے۔ مسلسل خلاف ورزی کی صورت میں رکنیت طویل مدت کے لیے بھی معطل ہو سکتی ہے۔








