دہشت گرد قوم پر اپنا نظام مسلط نہیں کر سکتے، فوج کے ساتھ ہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان کا عزم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ دہشت گرد قوم پر اپنا نظام مسلط نہیں کر سکتے، بلوچستان کے لوگ اپنی فوج کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان سے کل اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے ایک بار پھر وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا نام ارسال
دہشت گردوں کی سرنڈرنگ
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ پرسوں ڈیرہ بگٹی میں 100کے قریب دہشت گردوں نے ریاست کے سامنے سرنڈر کیا، ہمیں پہاڑوں سے واپس آکر سرنڈر کرنے والوں کو ویلکم کرنا چاہئے، اگر کوئی یہ سوچ لے کہ ریاست زیادہ اہم ہے تو ہمیں اس کا ویلکم کرنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ 12 یا 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب اور اسلام آباد میں تیز بارشوں کی پیشگوئی
دہشت گردی کے واقعات
ایک سال میں دہشت گردی کے 900 واقعات ہوئے، جن میں 205 سکیورٹی اہلکار اور 6 افسران شہید ہوئے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ بلوچستان کے 2 شہدا افسران بھی دہشت گردی کی جنگ میں شہید ہوئے، 280 سویلین کو بے دردی کے ساتھ قتل کیا گیا، خدانخواستہ تشدد کے ذریعے پاکستان کو توڑنے کی کوشش کی جارہی ہے، فورسز نے 760 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا، افغان بارڈر پر 50،50 دہشت گرد بھی مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین جب تک واپس نہیں جاتے ہمارے مہمان ہیں: وزیر تعلیم رانا سکندر حیات
افغان حکومت کا کردار
انہوں نے کہا کہ افغان نگران حکومت نے دوحہ معاہدے میں وعدہ کیا تھا کہ ہماری سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، افغان حکومت ساری دنیا کے سامنے وعدہ خلافی کررہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں پسند کی شادی کی خواہش کا اظہار کرنے والی لڑکی بھائی کے ہاتھوں قتل
پاکستان کے عوام کی یکجہتی
پورا پاکستان دہشت گردی کے خلاف متفق ہے، افغانستان جیسا ملک کئی دہائیوں سے عدم استحکام کا شکار ہے۔ بلوچستان حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لیڈ لے چکی ہے، یہ جنگ ہم سب کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کنٹینر پر احتجاجی شخص کے نماز پڑھنے کا دعویٰ لیکن دراصل وہ کیا کر رہا تھا؟ نیا بیان سامنے آگیا
سیاست اور ریاست
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ایک جماعت شہرت کا بیانیہ لے کر چلتی ہے، ہمیں ریاست کو کمزور کرنے والے بیانیے کو ترک کرنا ہوگا، ہمیں اپنے رویوں پر غور کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: جب تک حق خود ارادیت نہیں مل جاتا ،کشمیری ہمیں اپنے شانہ بشانہ پائیں گے: بیرسٹر گوہر
قومی یکجہتی اور دفاع
سرفراز بگٹی نے کہا کہ پاپولر لیڈر کے بیٹے لندن میں ہیں جبکہ پاکستان کے بیٹے افواج کے جوان ملک کی خاطر خون دے رہے ہیں۔
یہاں بلوچستان میں دو قسم کے نوجوان ہیں، ایک وہ جو ریاست کے خلاف بندوق اٹھا چکے ہیں، ریاست نے معافی کا دروازہ کھول رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر شائقین نے کس پاکستانی کھلاڑی کو ’’میچ برباد کرنے کا ذمہ دار ‘‘قرار دیدیا؟ جانیے
سہیل آفریدی سے مشورہ
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی میرے لیے قابل احترام ہیں، ان کے لوگوں کو اس وقت گورننس، ڈویلپمنٹ کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے ایسے شخص کو سیکریٹری جنرل لگایا ہے جس کے ساتھ کبھی اس کا منشی بھی نہیں ہوتا، فواد چودھری
بلوچستان کے حالات
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان میں کوئی ملٹری آپریشن نہیں ہورہا، صرف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جاری ہے۔
دہشت گردی کا سامنا
سرفراز بگٹی نے کہا کہ آج بھی دہشت گرد موسیٰ خیل میں خواتین، بچوں کو قتل کر رہے ہیں، اور ہم ایک ایسے دہشت گرد سے جنگ لڑ رہے ہیں جو ہمارے سروں سے فٹ بال کھیلتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد کی کوئی قوم نہیں اور اسے بلوچ بھی کہنا مناسب نہیں۔








