ری کنیکٹ آرٹس نے ’’از خواب گراں خیز‘‘ پیش کر دیا، ہمارا مقصد علامہ اقبالؒ کا پیغام نوجوانوں تک پہنچانا ہے: فیصل شیرجان
ادائیگی کا آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) علامہ اقبال کا نوجوانوں کے لیے عمیق تجربہ، ری کنیکٹ آرٹس نے ’’از خواب گراں خیز‘‘ پیش کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں صائم ایوب دنیا کے نمبر ون آل راؤنڈر بن گئے
پراگرام کا تعارف
ری کنیکٹ آرٹس نے آج ’’از خواب گراں خیز‘‘ کے کرٹن ریزر کا شاندار افتتاح کیا۔ یہ ایک عمیق (immersive) اور کثیر الجوانب تجربہ ہے جو پاکستان کے نوجوانوں کو علامہ محمد اقبال کے ابدی پیغام سے دوبارہ جوڑنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس پروجیکٹ میں تھیٹر، لائیو موسیقی، گائیکی اور جدید ڈیجیٹل ویژولائزیشن کا خوبصورت امتزاج کیا گیا ہے تاکہ اقبال کی شاعری کو آج کے دور کی طاقتور فنکارانہ شکل دی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ٹائیکون گوتم اڈانی پر امریکہ میں فرد جرم عائد
ڈائریکٹر کا بیان
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ری کنیکٹ آرٹس کے ڈائریکٹر فیصل شیرجان نے کہا کہ اس اقدام کا ہدف اقبال کا پیغام 1 کروڑ (100 ملین) نوجوانوں تک پہنچانا ہے۔ ہمارا مقصد اقبال کو آج کے نوجوانوں کی زبان اور میڈیم میں پیش کرنا ہے۔ فنون اور ٹیکنالوجی کے اس امتزاج سے ہم پاکستانی نوجوانوں میں تجسس، تحریک اور خود آگاہی کا شعلہ دوبارہ روشن کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جو دل میں ہے خوشی تو آنکھ میں بھی غم کا ہے پانی۔۔۔
مہم کی تفصیلات
مرکزی ایونٹ اپریل 2026ء میں منعقد ہوگا، جس سے قبل جنوری تا مارچ 2026ء ملک بھر میں نوجوانوں کی شمولیت کے لیے وسیع مہم چلائی جائے گی۔ اس عرصے میں سکولوں، کالجوں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر مقابلے، ورکشاپس اور تخلیقی چیلنجز منعقد کیے جائیں گے تاکہ موسیقی، تھیٹر، اسپوکن ورڈ اور بصری فنون میں نوجوان ٹیلنٹ کو سامنے لایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: آپریشن ”بنیان مرصوص“ کی تاریخی کامیابی پر ملک بھر میں یوم تشکر
مہمان خصوصی کا پیغام
کرٹن ریزر تقریب کے مہمانِ خصوصی سینیٹر ولید اقبال تھے۔ انہوں نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا: "نوجوانوں کو اقبال سے جوڑنا ہماری قوم کے مستقبل کی تشکیل کے لیے ناگزیر ہے۔ یہ پروجیکٹ خودی، ہمت اور تخلیقی صلاحیتوں پر مبنی ایک فکری روایت کو دوبارہ زندہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔"
ثقافتی شعور کی بحالی
’’از خواب گراں خیز‘‘ کہانی سنانے (immersive storytelling) کے ذریعے ثقافتی شعور کو بحال کرنے اور کلاسیکی ادب کو جدید فنکارانہ اظہار سے جوڑنے کی ایک بڑی کوشش ہے۔








