پاکستان نے بھارتی وزیرِ خارجہ کے اشتعال انگیز بیان کو مسترد کردیا
پاکستان کا بھارتی وزیرِ خارجہ کے بیان پر ردعمل
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے بھارتی وزیرِ خارجہ امور کے اشتعال انگیز، بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ بیان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی اے آئی تنظیم ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے پاکستان چیپٹر کا باضابطہ افتتاح کر دیا گیا
دفترِ خارجہ کا موقف
روزنامہ جنگ کے مطابق، ترجمان دفترِ خارجہ طاہر حسین اندرابی نے شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے اور اس کے تمام ادارے، بشمول مسلح افواج، قومی سلامتی کے مضبوط ستون ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 28 ستمبر کے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی کے ریمانڈ میں 6 روز کی توسیع
ملک کی خودمختاری کا تحفظ
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ادارے ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہیں۔ مئی 2025 میں پاکستان کی مسلح افواج نے پیشہ ورانہ مہارت، عزم اور ذمہ داری کے ساتھ بھارتی جارحیت کا مؤثر جواب دیا، جسے کوئی بھی پروپیگنڈا جھٹلا نہیں سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس حملہ کیس میں عمران خان طلب، شبلی فراز کے وارنٹ گرفتاری جاری
بھارتی پروپیگنڈا مہم کی مذمت
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ بھارتی قیادت کی جانب سے پاکستان کے ریاستی اداروں اور قیادت کو بدنام کرنے کی کوششیں ایک منظم اور مذموم پروپیگنڈا مہم کا حصہ ہیں، جس کا مقصد خطے میں بھارت کے عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات سے توجہ ہٹانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے پہلگام واقعے کو بہانہ بنایا، سکیم کے تحت پاکستان پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے: مشاہد حسین سید
دہشت گردی پر توجہ ہٹانے کی کوشش
ترجمان نے کہا کہ بھارت پاکستان میں اپنی ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردی سے بھی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایسے اشتعال انگیز بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت کو خطے میں امن، ہم آہنگی اور استحکام کی کوئی پروا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مجھ پر گھٹیا الزام لگانے والوں کے پیر کانپ رہے ہیں لیکن میں بتا دوں نہ میرا کپتان جھکا ہے اور نہ ہی اس کا کھلاڑی جھکے گا، سہیل آفریدی
بھارتی قیادت کی تحقیقات کا مطالبہ
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی قیادت کو پاکستان کی مسلح افواج پر بے بنیاد تبصرے کے بجائے فاشسٹ اور انتہاپسندانہ ہندوتوا نظریے کی تحقیقات کرنی چاہئیں۔ ہندوتوا نظریہ نے بھارت میں ہجوم کے ہاتھوں قتل، ماورائے عدالت کارروائیوں، عبادت گاہوں اور املاک کی مسماری کو جنم دیا۔
پاکستان کا موقف
ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اس کی قیادت مذہب کے نام پر پروان چڑھنے والی دہشت سے یرغمال بن چکے ہیں۔ پاکستان بقائے باہمی، مکالمے اور سفارت کاری پر یقین رکھتا ہے، اور قومی مفادات اور خود مختاری کے تحفظ کے لیے متحد، مضبوط اور پُرعزم ہے۔








