ملکی سائبر سیکیورٹی انفراسٹرکچر کا جامع آڈٹ کروانے کا فیصلہ
نئی سائبر سیکیورٹی پالیسی پر نظر ثانی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی سلامتی، اہم ریاستی اداروں کے ڈیٹا اور حساس معلومات کے تحفظ کیلئے سائبر سیکیورٹی پالیسی 2021 پر نظر ثانی اور انفرا اسٹرکچر کے جامع آڈٹ کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ عالمی معیار کی اہم تبدیلیاں کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بڑا آئینی عہدہ دیئے جانے کی تیاری
آڈٹ اور نیا فریم ورک
مصنوعی ذہانت کے دور میں سائبرحملوں اور ڈیٹا چوری کے خطرات سے نمٹنے کےلیے وزارت آئی ٹی نے پاکستان کے سائبر سیکیورٹی انفرا اسٹرکچر کے جامع آڈٹ کا فیصلہ کرلیا، نیشنل سائبر سیکیورٹی پالیسی 2021 پر نظرثانی کی جائےگی۔ قومی ڈھانچے کےلیے نیا سائبر سیکیورٹی فریم ورک بنے گا۔ گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس میں پاکستان کی موجودہ رینکنگ بہتر بنانے کے لیے ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نور مقدم قتل کیس؛ پراسیکیوشن کا سارا کیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور ڈی وی آر پر ہے، وکیل سلمان صفدر
اہم تبدیلیاں اور جائزہ
وزارت آئی ٹی کی دستاویز کے مطابق نیشنل سائبرسیکیورٹی پالیسی میں عالمی معیارات کے مطابق اہم تبدیلیاں کی جائیں گی۔ سرکاری و نجی اداروں کے موجودہ سائبر سیکیورٹی انفرا اسٹرکچر اور پیکا ایکٹ سمیت دیگر سائبر سیکیورٹی قوانین کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ مصنوعی ذہانت، بلاک چین، ڈارک ویب، کلاؤڈ کے مطابق تھریٹ انٹیلی جنس، رسپانس کا لائحہ عمل تیارکیا جائے گا۔ سائبر سیکیورٹی کیلئے ایجنسیوں کا باہمی مشاورتی فریم ورک بنایا جائے گا۔
عالمی کنسلٹنگ فرم کی خدمات
دستاویز کے مطابق سائبرسیکیورٹی انفرا اسٹرکچر کے جامع آڈٹ اور معیار میں بہتری کیلئے عالمی کنسلٹنگ فرم کی خدمات حاصل کی جا رہی ہیں۔








