چاہتے ہیں جمہوری روایات چلیں اور کوئی ریڈ لائن کراس نہ کرے، شرجیل انعام میمن
شرجیل انعام میمن کا بیان
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ ہم چاہتے ہیں جمہوری روایات چلیں، کوئی ریڈ لائن کراس نہ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: انڈیا کے پاس کتنا زر مبادلہ ہے؟ جواب پاکستانیوں کے ہوش اڑا دے
ای ٹینڈرنگ کا فیصلہ
سندھ کے تمام محکمہ جات میں ای ٹینڈرنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سندھ حکومت نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: نشے کی لت میں مبتلا ہونے کے الزام پر ایلون مسک رد عمل بھی آگیا
پیپلزپارٹی کی قربانیاں
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ملک میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں، پیپلزپارٹی نے کبھی ملک اور اداروں کے خلاف سازش نہیں کی۔ بانی کی بہنیں بھارتی میڈیا کے ذریعے سازشوں کا حصہ بن رہی ہیں، بھارت تحریک انصاف کو فنڈنگ بھی کرتا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا فضائی آپریشن معمول پر آگیا، سعودی عرب سمیت 15 ممالک کی پروازیں شروع
جمہوریت کا تحفظ
کسی بھی جماعت یا شخص کو ریڈ لائن کراس کرنے کی اجازت نہیں، بانی پی ٹی آئی کی پارٹی نے مارشل لا نہیں دیکھے، پیپلزپارٹی کی قیادت نے جمہوریت کے لیے جانوں کے نذرانے دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیرپور: ٹرالر نے سڑک کنارے سوئے مزدوروں کو کچل دیا، 3 جاں بحق
ثقافتی روز
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ کل کراچی میں پیپلزبس کے شیشے توڑے گئے، کلچر ڈے منانا سب کا حق ہے لیکن قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں۔ کلچر ڈے ضرور منائیں مگر کسی کو تکلیف نہ دیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع
سازشوں کی مذمت
پیپلزپارٹی چاہتی ہے کہ جمہوری عمل چلتا رہے، سب سے زیادہ قربانی دے کر بھی پیپلزپارٹی نے اداروں کے خلاف بات نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ نے لوک سبھا انتخابات میں مدد دی، گودھرا نے گجرات میں اور اب پہلگام کا واقعہ بہار میں استعمال ہو رہا ہے” مودی پر بڑا الزام لگ گیا
معصوم بچوں کا المیہ
سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ جیالوں نے پھانسیاں، کوڑے، اور سخت سے سخت سزائیں برداشت کیں۔ بانی پی ٹی آئی کو درست کیسزمیں سزائیں ہوئیں، بانی پی ٹی آئی کی سازشوں کی مذمت کرتے ہیں۔ پنجاب میں معصوم بچے کا گٹر میں گرنا قابلِ افسوس ہے، کراچی میں بھی واقعے پر دل سے افسوس ہوا۔
میڈیا تنقید
کراچی میں واقعہ ہوتا ہے تو زیادہ ہائی لائٹ کیا جاتا ہے جبکہ ایک جج صاحب کے بیٹے کی رہائی پر میڈیا میں زیادہ بات نہیں ہوئی۔








