پنجاب اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کی حمایت اور پی ٹی آئی پر پابندی سمیت متعدد قراردادیں منظور
پنجاب اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم، پی ٹی آئی پر پابندی سمیت متعدد قراردادیں منظور کر لی گئیں۔
مسلم لیگ ن کی قرارداد
پنجاب اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم سے متعلق قرارداد مسلم لیگ ن کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے پیش کی گئی۔ اس قرارداد کے مطابق یہ ایوان 27 ویں آئینی ترمیم کی مکمل حمایت کرتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ یہ ترمیم ادارہ جاتی استحکام اور شفافیت کی ضامن ہے۔
یہ ایوان اس بات پر زور دیتا ہے کہ لوکل گورنمنٹ کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ کوئی بھی اس پر شب خون نہ مار سکے۔ مزید برآں، یہ ایوان آئینی عدالت کے قیام کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیتا ہے اور اعتراف کرتا ہے کہ ترمیم سے عدلیہ کی آزادی اور غیر جانبداری میں اضافہ ہوگا۔ یہ ایوان تسلیم کرتا ہے کہ صوبائی خودمختاری اور وفاقی توازن مزید مضبوط ہوگا۔
الیکشن کمیشن کو مزید خودمختار اور مؤثر بنایا جا رہا ہے، اور یہ ایوان اعتراف کرتا ہے کہ یہ ترمیم انقلاب نہیں بلکہ ادارہ جاتی ارتقا ہے۔
وزیرِ اعظم پاکستان کی تعریف
قرارداد کے متن کے مطابق یہ ایوان وزیرِ اعظم پاکستان کو آئینی اصلاحات پر خراجِ تحسین پیش کرتا ہے۔ یہ عزم کا اظہار کرتا ہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم پاکستان کے اداروں کے استحکام کا سنگِ میل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا ایران سے متعلق تبصرہ “جواب دینے کے قابل نہیں” سپریم لیڈر کا رد عمل بھی آگیا
پاک افواج کے خلاف بیانات پر پابندی
پاک افواج کے خلاف بیان بازی کرنے والی سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔ یہ قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق، پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے خلاف ہر محاذ پر حفاظت کرنے والے اداروں کے خلاف بیان بازی کرنے والوں پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے۔ یہ ایوان ایسے افراد پر قانونی کارروائی کی حمایت کرتا ہے جن کا تعلق کسی بھی سیاسی یا غیر سیاسی جماعت سے ہو۔
پی ٹی آئی کے بانی پر پابندی
بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد بھی پنجاب اسمبلی سے منظور ہو گئی۔ طاہر پرویز نے یہ قرارداد پیش کی۔ اس قرارداد میں پاکستان کے خلاف بیان بازی کرنے اور انتشار پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ ایوان پاکستان کے استحکام اور حفاظت کے لیے کام کرنے والے اداروں کے نوجوانوں اور ان کے سربراہان کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔








