پردیس میں اپنی پہچان سے جڑی محبت میں منعقدہ “سندھی کلچرل ڈے” تقریب نے دل جیت لیے
سندھی کلچرل ڈے کا انعقاد
جدہ( محمد اکرم اسد) ہزاروں سالہ قدیم سندھی ثقافت کو اجاگر اور خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے پروقار اور شاندار روایات کو آگے بڑھاتے ہوئے “سندھی کلچرل ڈے” کا انعقاد یہاں اسپنزر ہال میں کیا گیا۔ آرگنائزر نرگس ابڑو اور سیلمان منصور کی میزبانی میں سجے اس سالانہ ثقافتی رنگ میں سابق وفاقی وزیر شہباز حسین چوہدری، ڈائرکٹر جنرل حج عبد الواحد سومرو، اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل او آئی سی ایمسیڈر آفتاب کھوکھر، سعودی عرب پاکستان کی معروف سماجی شخصیت فضل میمن، پی آئی اے کے کنٹری منیجر آغا ظہیر درانی، پاکستان انٹرنیشنل سکول کے پرنسپل عتیق الرحمان کے علاوہ پاکستانی و سندھی کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کے ہاتھوں بدترین شکست، روہت شرما اور ویرات کوہلی کا کیرئیر ختم ہوتا دکھائی دینے لگا
ثقافتی تحائف اور فنکاروں کی شمولیت
مہمانوں کو سندھی ثقافت کو اجاگر کرنے کے لئے اجرک اور سندھی ٹوپی کے روایتی تحائف پیش کیے گئے۔ پاکستان سے خصوصی طور پر اس کلچرل ڈے میں مزید رنگ بھرنے کے لئے سندھ کی سریلی فنکارہ ریشماں پروین مدعو کی گئیں جنہوں نے لوک دھنوں پر تقریب کو ایک تاریخی جلوہ بنا دیا۔ ہال جھومتا رہا اور مختلف سندھی لوک نغموں پر خوب داد دی گئی۔ جب “جھولے لال” سنایا گیا تو ہر کوئی دھمال ڈالنے پر مجبور ہو گیا۔ ریشماں نے خصوصی فرمائش پر پنجابی گیت “قمیض تیری کالی سوہنے پھلاں والی” بھی گایا اور اردو غزل بھی پیش کی۔ آخر میں جب مشہور سندھی “ہو جمالو” وجد کے ساتھ گایا تو پورے ہال نے لُڈی ڈالنا شروع کر دی اور خوب انجوائے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مرد آہن عاصم منیر کا دورہ امریکا، بھارت سیخ پا
ثقافت کی اہمیت اور تعلقات
مقررین نے کہا کہ پانچ ہزار سال قبل مسیح کی سندھی تہذیب وطن عزیز کا فخر ہے، جو محبت، امن اور بھائی چارے کا عظیم درس دیتی ہے۔ انہوں نے اس تقریب کو بین الاقوامی سطح پر مضبوط رشتوں اور کمیونٹی اتحاد کا حسین استعارہ قرار دیا۔ او آئی سی کے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل ایمسیڈر آفتاب کھوکھر نے نمائندہ سے بات چیت میں کہا کہ ایسے پروگرام ہوتے رہنے چاہئیں تاکہ نئی نسل خصوصاً جو دیار غیر میں رہتے ہیں، اپنی ثقافت سے آگاہی حاصل کر سکیں اور اپنے وطن سے جُڑے رہیں۔
اختتام اور عشائیہ
آخری طور پر، میزبان نرگس ابڑو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا کہ سندھی کلچر دنیا بھر میں مقبول ہے اور یہ ہر سال جہاں جہاں سندھی آباد ہیں منایا جاتا ہے۔ آخر میں لذیذ عشائیہ سے مہمانوں کی تواضع کی گئی۔








