عمران خان دور میں اداروں کے دباؤ پر مجھے چینل سے نکالا گیا، رؤف کلاسرا
رؤف کلاسرا کا انکشاف
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) صحافی رؤف کلاسرا نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں خفیہ اداروں نے ان کا ٹی وی شو بند کروایا اور انہیں چینل سے نکلوایا۔
یہ بھی پڑھیں: کیا واقعی ناشتے کے سیریلز صحت کے لیے اچھے ہیں؟
ٹی وی شو کے دوران مشکلات
اپنے ایک ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ "2019 میں آپ ٹی وی چینل انتظامیہ نے میرے سامنے چند شرائط رکھی تھیں کہ اگر چینل پر کام جاری رکھنا ہے اور آپ چاہتے ہیں Seven digits تنخواہ ملتی رہے تو فلاں فلاں کام کرنے ہوں گے۔ میں نے ایک لمحہ سوچا اور دوسرے لمحے نوکری/شو چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور گھر چلا گیا۔"
یہ بھی پڑھیں: کچھ لوگ یو اے ای جا کر جرائم میں ملوث ہو جاتے ہیں اس لیے پاکستانیوں کو ویزے جاری نہیں کیے جا رہے، وزارتِ داخلہ نے سینیٹ کمیٹی کو آگاہ کردیا
بیروزگاری کے دن
رؤف کلاسرا نے کہا "میں کئی ماہ بیروزگار رہا۔ میرے بچوں کے اس وقت کالج شروع ہورہے تھے لہذا کچھ مشکلات ہوئیں۔ بہرحال اللہ کی مہربانی سے وہ مشکل وقت گزر گیا۔ سب چینلز کو کہا گیا انہیں نوکری نہیں دینی۔ تین چار چینلز نے رابطہ کیا اور پھر انہیں بھی فون آنے شروع ہوگئے کہ ان دونوں کو نہیں لینا۔ ان ٹی وی چینلز نے مجھے کہا آپ وزیراعظم آفس، آئی ایس پی آر یا آئی ایس آئی سے کلیرنس خود لے لیں۔ ان کی طرف سے دباؤ ہے۔ میں نے کہا میں گھر بیٹھا ٹھیک ہوں۔ میں کسی کے پاس اپنی کلیرنس لینے نہیں جائوں گا اور نہ ہی گیا۔"
جنرل فیض حمید اور عمران خان کے لیے دعائیں
انہوں نے مزید کہا "بہرحال جنرل فیض حمید اور عمران خان کے لیے دعا گو ہوں کہ خدا ان کی مصبیتیں دور کرے جو وہ اپنی طاقت کے عروج پر دوسروں کے لیے پیدا کرتے رہے۔"








