نئی لائن کوئٹہ سے ژوب، ڈی آئی خان اور کوٹلہ جام تک بنائی جائے گی، نقشے کو دیکھیں تو علم ہو گا کہ پشاور سے کوئٹہ آنے کے لیے یہ سب سے مختصر راستہ ہوگا
مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 337
منصوبے کی تفصیلات
کوہاٹ۔ پشاور کوئٹہ۔ ژوب۔ ڈی آئی خان
یہ غالباً گوادر سے وسطی ایشیاء تک کی ریاستوں تک پہنچنے کے لیے سب سے مختصر راستہ ہو گا۔ پاکستان ریلوے اس روٹ پر براڈ گیج میں ایک منصوبہ اس طرح مکمل کرنا چاہتی ہے کہ کوئٹہ سے بوستان تک پہلے سے چمن جانے والی پٹری موجود ہے۔ بوستان سے ژوب تک برسوں پہلے ایک نیرو گیج گاڑی چلا کرتی تھی جو ایک وقت میں دنیا کی سب سے طویل چھوٹے گیج کی پٹری مانی جاتی تھی، جسے بعد ازاں ختم کر کے پٹری کو اکھاڑ پھینکا گیا تھا، تاہم وہاں کچھ اسٹیشن یا ان کی باقیات اور بنیادی ڈھانچے ابھی تک اس تباہی سے بچے ہوئے ہیں۔ اسی ریلوے لائن کی جگہ براڈ گیج کی پٹری تعمیر کی جا سکتی ہیں۔ ژوب سے ڈی آئی خان تک نئی پٹری بچھا کر اس کو کوہاٹ اور اٹک کے راستے ایم ایل سے با آسانی منسلک کیا جا سکتا ہے۔ جہاں سے یہ ایک طرف تو پشاور کے راستے افغانستان اور پھروسطی ایشیا کے ممالک کو چلی جائے گی تو دوسری طرف حسن ابدال سے ہوتے ہوئے ٹیکسلا جنکشن اور پھر حویلیاں ڈرائی پورٹ تک جا پہنچے گی۔
متبادل ریلوے لائن
گوادر۔ مستونگ، مستونگ۔ بسیمہ، بسیمہ۔ جیک آباد
یہ ایک متبادل 1300 کلومیٹر ریلوے لائن بنانے کا بہت بڑا منصوبہ ہے۔ جس کے تحت گوادر سے کوئٹہ کے نزدیک ایم ایل-4 پر واقع مستونگ ریلوے اسٹیشن تک ایک بالکل نئی پٹری بچھائی جائے گی۔ پھر مستونگ سے اسے ایک اور نئی لائن کے ذریعے بلوچستان کے بسیمہ نامی قصبے سے جوڑا جائے گا۔ ایک اورنئی لائن بسیمہ سے جیک آباد تک پہنچائی جائے گی، جو ایم ایل-2 اور ایم ایل-3 کا ایک بڑا ریلوے اسٹیشن ہے جہاں سے آگے جانے کے دو مختلف راستے موجود ہیں۔ ایک تو ایم ایل-2 ہے جو سیدھا اٹک کی طرف نکل جائے گا اور وہاں جا کر ایم ایل 1 سے مل جائے گا۔ دوسرا متبادل راستہ جیکب آباد سے روہڑی ہوتی ہوئی یہ پٹری مرکزی یعنی کراچی تا پشاور لائن سے منسلک ہو جائے گی، جو ریلوے کے روایتی راستے سے ہوتی ہوئی شمال کی طرف یعنی پشاور کی طرف چلی جائے گی اور راستے میں ٹیکسلا جنکشن پر اس کے حویلیاں جانے کی گنجائش ہے۔ یہاں سے جنوب میں کراچی کی طرف بھی رخ موڑا جا سکتا ہے۔
نئی ریلوے لائن کی منصوبہ بندی
کوئٹہ۔ کوٹلہ جام
پاکستان ریلوے ایک اور شاندار منصوبے کے تحت 550 کلومیٹر طویل نئی لائن بچھانے کا ارادہ بھی رکھتی ہے جو کوئٹہ سے ژوب اور ڈی آئی خان اور پھر وہاں سے ہوتا ہوا ایم ایل-2 پر واقع ایک قصبے کوٹلہ جام ریلوے اسٹیشن تک بنائی جائے گی۔ یہ اسٹیشن بھکر اور دریا خان کے بیچ میں آتا ہے۔ اس کے نقشے کو دیکھیں تو علم ہو گا کہ پشاور سے کوئٹہ آنے کے لیے یہ سب سے مختصر راستہ ہو گا جس سے ان دنوں شہروں کے درمیان سفر نصف رہ جائے گا۔
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








