سڈنی میں فائرنگ کا واقعہ، حملہ آور کو قابو کرنے والے احمد الاحمد ’ہیرو‘ قرار
بونڈی بیچ پر خونی حملہ
سڈنی (ڈیلی پاکستان آن لائن) آسٹریلیا کے شہر سڈنی کی بونڈی بیچ پر یہودی تعطیل کی تقریب کے دوران ہونے والے خونی حملے میں ایک شہری کی جرات مندانہ کارروائی نے کئی جانیں بچا لیں۔ حملے کے دوران مسلح شخص کو قابو کرکے اسلحہ چھیننے والے شخص کی شناخت احمد الاحمد کے طور پر ہوئی ہے، جنہیں آسٹریلوی میڈیا اور عوام کی جانب سے ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عابد شیر علی بلا مقابلہ سینیٹر منتخب
حملے کی تفصیلات
العربیہ کے مطابق اتوار کو ہونے والے اس حملے میں 11 افراد فائرنگ سے ہلاک ہو گئے تھے۔ واقعے کے دوران احمد الاحمد نے بغیر کسی خوف کے مسلح حملہ آور پر جھپٹ کر اسے پیچھے سے دبوچ لیا اور اس کے ہاتھ سے رائفل چھین لی۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی دھماکہ: تفتیشی حکام کو نئے اہم شواہد مل گئے
احمد الاحمد کی حیثیت
آسٹریلوی نیوز ویب سائٹ news.com.au کے مطابق احمد الاحمد کی عمر 43 سال ہے، وہ سڈنی کے رہائشی ہیں اور ایک فروٹ شاپ کے مالک ہیں۔ اہلِ خانہ کے مطابق وہ دو بچوں کے والد ہیں اور واقعے کے دوران انہیں دو گولیاں بھی لگیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش نے پاکستان کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سکواڈ کا اعلان کر دیا
واقعے کی ویڈیو
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید شرٹ پہنے احمد الاحمد ایک پارکنگ ایریا میں تیزی سے دوڑتے ہوئے رائفل تھامے ایک شخص کی طرف بڑھتے ہیں، اسے پیچھے سے گرا لیتے ہیں، اسلحہ چھین کر چند لمحوں کے لیے اسی کی طرف تانتے ہیں اور پھر رائفل زمین پر رکھ دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب سخت آفت کی زد میں، مخالفین اور ’’یو ٹیومرز‘‘ عوام میں مایوسی پھیلا رہے ہیں: عظمیٰ بخاری
خونریزی کی روک تھام
ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ مسلح شخص لڑکھڑاتے ہوئے ایک پل کی جانب پیچھے ہٹتا ہے، جہاں ایک اور شوٹر موجود تھا، تاہم احمد الاحمد کی بروقت مداخلت نے مزید خونریزی کو روک دیا۔
احمد الاحمد کی بہادری
واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد احمد الاحمد کو غیر معمولی بہادری پر بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے، اور کئی افراد کا کہنا ہے کہ اگر وہ مداخلت نہ کرتے تو ہلاکتوں کی تعداد کہیں زیادہ ہو سکتی تھی۔








