سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 251 کے 22 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 251 کے 22 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: منشیات شہروں تک آخر پہنچتی کیسے ہے؟ بارڈر پر کیوں نہیں روکا جاتا؟ جسٹس جمال مندوخیل کا استفسار
سماعت کی تفصیلات
جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس شہزاد احمد خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے 22 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت سردیوں کی چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: میاں بیوی اور میچ ۔۔۔(مسکرائیے )
وکیل کی جانب سے پیشی
جے یو آئی کے سید سمیع اللہ کی جانب سے ایڈووکیٹ کامران مرتضیٰ پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے جیلوں میں قید پاکستانی ماہیگیر اور چرواہوں کے انکاونٹر کرنا شروع کردیئے : عطاء تارڑ
اہم معلومات
واضح رہے کہ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ 251 میں جے یو آئی کے سمیع اللہ کامیاب ہوئے تھے اور 22 پولنگ اسٹیشنز پر فارم 45 مسنگ ہونے پر ان پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا حکم دیا گیا تھا۔
چیلنج کی کارروائی
دوبارہ پولنگ کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔








