لاہور میں ڈی ایس پی عثمان حیدر کی بیوی اور بیٹی کے قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے
تفتیش کا آغاز
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان رضا کا کہنا ہے کہ بیوی اور بیٹی کے قتل کی اب تک کی تفتیش میں ڈی ایس پی عثمان حیدر اکیلے ہی ملزم ہیں۔ ملزم نے قتل میں سرکاری گاڑی اور پرائیویٹ پستول استعمال کیا اور بہت چالاکی سے ثبوت مٹانے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: یونان کشتی حادثے کا مرکزی ملزم عثمان فرار ہو گیا، لیکن کیسے؟ حیران کن انکشاف
پولیس کی تحقیقات
پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پولیس کو ملزم کی حرکات پر شک ہوا۔ ڈی ایس پی عثمان کے نام پر 6 موبائل نمبر رجسٹرڈ تھے، اور فرانزک تحقیقات میں ملوث ہونے کی نشاندہی ہوئی۔ یہ غیرت کے نام پر قتل کا واقعہ نہیں ہے، اور نہ ہی ایسا کوئی جواز بناکر ملزم کو فائدہ اٹھانے دیں گے۔ ملزم ڈی ایس پی عثمان نے 2 شادیاں کر رکھی تھیں، ملزم نے خود بیوی اور بیٹی کے اغوا کا مقدمہ درج کروایا، اکیلے ہی قتل کیا اور لاشوں کو ٹھکانے لگایا۔
اعتراف جرم
واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی ایس پی عثمان حیدر نے اہلیہ اور بیٹی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔ عثمان حیدر نے ایک ماہ قبل بیوی اور بیٹی کے اغوا کا مقدمہ درج کروایا تھا۔








