وزیراعظم نے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن غیر ملکی سرمایہ کاری صفر ہے، مزمل اسلم
معاشی مسائل پر تبصریں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے الزام عائد کیا ہے کہ حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں نے ملک کو معاشی تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، موجودہ سال 21 سال کی بلند ترین بے روزگاری اور 78 سال کی بلند ترین غربت کے ساتھ ختم ہورہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امرتسر میں 5 سے 6 دھماکوں کی آوازیں
حکومتی دورے اور سرمایہ کاری کی ناکامی
پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ 22 ماہ کے دوران 38 غیر ملکی دورے کیے ہیں، یعنی اوسطاً ہر ماہ دو غیر ملکی دورے کیے گئے۔ شہباز شریف نے 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری لانے کا وعدہ کیا تھا لیکن غیر ملکی سرمایہ کاری صفر ہے۔ 2025 کے اختتام تک پاکستان دنیا سے مزید پیچھے چلا گیا ہے اور ملک کی معاشی صورتحال وینٹیلیٹر پر ہونے سے بھی زیادہ نازک ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان بھر میں جنوری سے نومبر 2025 تک صنفی بنیاد پر خواتین پر تشدد کے واقعات کی رپورٹ جاری
برآمدات میں کمی اور مہنگائی
مزمل اسلم نے کہا کہ ملک کی برآمدات میں کمی واقع ہورہی ہے، نومبر میں برآمدات صرف 2.4 ارب ڈالر رہی۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی جون میں مزید بڑھ کر 8.9 فیصد ہو جائے گی اور حکومت کو اب بھی 422 ارب روپے کا ٹیکس وصولی کا خلا درپیش ہے۔ کم ٹیکس وصولی کی وجہ سے مزید ٹیکسز عائد کیے جائیں گے۔ عوام کو دوبارہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی سزا دی جارہی ہے اور ملک میں تمام اشیاء پر سیلز ٹیکس 18 فیصد کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس شدید متاثر
بجلی اور گیس کے مسائل
انہوں نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں بجلی کے شعبے میں سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کے لیے 1,250 ارب روپے کا قرضہ لیا جس کے نتیجے میں عوام پر فی یونٹ 3.25 روپے کا سرچارج عائد کر دیا گیا۔ ایک نیا گیس سرکلر ڈیٹ پیدا ہوگیا ہے جو جی ڈی پی کا 3.2 فیصد یعنی 3,200 ارب روپے کے برابر ہے۔
مزمل اسلم کا بڑا انکشاف
مزمل اسلم کا بڑا انکشاف pic.twitter.com/MTgedWRnaH
— Sheraz Ahmad Sherazi (@Sherazi_Silmian) December 15, 2025








