سعودی عرب نے ایک سال میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا

سعودی عرب میں سزائے موت کا ریکارڈ توڑنے کا خبر

ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب نے ایک ہی سال میں سب سے زیادہ سزائے موت دینے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیر کے روز مزید تین افراد کو پھانسی دی گئی، جس کے بعد رواں سال اب تک مجموعی طور پر 340 افراد کو سزائے موت دی جا چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایرانی صدر 26 جولائی کو سرکاری دورے پر پاکستان آئیں گے

سزائے موت کے اعداد و شمار

اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق حالیہ برسوں میں سعودی عرب سزائے موت دینے والے ممالک میں چین اور ایران کے بعد تیسرے نمبر پر رہا ہے۔ یہ مسلسل دوسرا سال ہے کہ مملکت نے ایک سال میں دی جانے والی پھانسیوں کا اپنا سابقہ ریکارڈ خود ہی توڑا ہے۔ اس سے قبل 2024 میں 338 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: امید ہے پاک بھارت جنگ بندی برقرار رہے گی: امریکا

حالیہ پھانسیوں کی تفصیلات

سعودی وزارتِ داخلہ کی جانب سے سرکاری خبر رساں ادارے سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے ذریعے جاری بیان میں بتایا گیا کہ مکہ ریجن میں قتل کے مقدمات میں مجرم قرار دیے گئے تین افراد کو پھانسی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا سب سے بڑا اونٹ ایک ہزار 400 کلو سے زائد وزن، شیر پاکستان، قیمت کتنی ہے؟

منشیات کے مقدمات کی تعداد

اے ایف پی کے مطابق 2025 کے آغاز سے اب تک دی جانے والی 340 سزاؤں میں سے 232 سزائیں منشیات سے متعلق مقدمات میں دی گئی ہیں، جو مجموعی پھانسیوں کی اکثریت بنتی ہیں۔ یہ اعداد و شمار وزارتِ داخلہ اور ایس پی اے کے جاری کردہ بیانات کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا مختلف شعبوں میں اصلاحات اور کارکردگی میں بہتری لانے کا فیصلہ

سزاؤں میں اضافے کی وجوہات

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ سزاؤں میں اس غیر معمولی اضافے کی بڑی وجہ سعودی عرب کی جانب سے 2023 میں شروع کی گئی “وار آن ڈرگز” ہے، جس کے تحت ابتدائی طور پر گرفتار کیے گئے کئی ملزمان کو طویل قانونی کارروائی اور عدالتی فیصلوں کے بعد اب سزائے موت دی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سفارت خانہ پاکستان ابو ظہبی میں پاکستان اور سری لنکا کے سفیروں کی ملاقات

منشیات کے مقدمات پر عملدرآمد کی بحالی

واضح رہے کہ سعودی عرب نے تقریباً تین سال تک منشیات کے مقدمات میں سزائے موت پر عملدرآمد معطل رکھنے کے بعد 2022 کے اختتام پر دوبارہ ان سزاؤں کا آغاز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک احتجاج کے فلاپ ہونے کے بعد بشریٰ بی بی کا مؤقف سامنے آ گیا

کیپٹاگون کی غیر قانونی برآمدات

عرب دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہونے کے ساتھ ساتھ سعودی عرب منشیات خصوصاً کیپٹاگون کی بڑی منڈیوں میں شمار ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق کیپٹاگون شام کی سب سے بڑی غیر قانونی برآمدات میں شامل تھا، جو سابق صدر بشار الاسد کے دور میں فروغ پایا۔ بشار الاسد کو گزشتہ سال اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا۔

انٹرنیشنل رپورٹس

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق سعودی عرب 2022، 2023 اور 2024 میں دنیا بھر میں سزائے موت پر عمل درآمد کرنے والے ممالک میں چین اور ایران کے بعد تیسرے نمبر پر رہا۔

Categories: عرب دنیا

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...