ڈونلڈ ٹرمپ نے بی بی سی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کر دیا
امریکی صدر کا بی بی سی کے خلاف مقدمہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کو سیلابی نالوں، نہروں اور دریاؤں میں نہانے سے روکیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کی والدین سے اپیل
مقدمے کی تفصیلات
خبر ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر نے اپنی 6 جنوری 2021ء کی تقریر کا ایڈٹ شدہ کلپ نشر کرنے پر بی بی سی کے خلاف فلوریڈا میں 5 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی نے میری تقریر کو سیاق و سباق سے ہٹ کر نشر کیا، جس کی وجہ سے میری ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: ہمیں وہ دوست بننا ہے جو آگ کے 100 امتحانوں سے گزر کر فولاد جیسے بنے ہوں، شی جن پنگ اور پیوٹن کا امریکہ کے خلاف ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان
بی بی سی کی ڈاکیومنٹری
یاد رہے کہ بی بی سی نے اپنی ایک ڈاکیومنٹری میں ٹرمپ کی تقریر کے مختلف حصوں کو جوڑ کر یہ تاثر دیا تھا کہ انہوں نے حامیوں کو کیپیٹل کی جانب مارچ اور لڑنے کی ہدایت دی۔ تاہم حقیقت میں یہ جملے تقریر کے ایسے حصوں سے لیے گئے تھے جو تقریباً ایک گھنٹے کے وقفے سے ادا کیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس آج ہوگا
بی بی سی کی معذرت
برطانوی نشریاتی ادارہ اپنے اس عمل کو غلط قرار دیتے ہوئے ٹرمپ سے معذرت بھی کرچکا ہے۔ ادارے نے یہ تسلیم کیا کہ 6 جنوری 2021ء کی ٹرمپ کی تقریر کے مختلف حصوں کو اس انداز میں جوڑا گیا کہ ایسا غلط تاثر پیدا ہوا جیسے ٹرمپ نے براہِ راست تشدد پر اکسانے کی اپیل کی ہو۔
حکام کی استعفے
مزید برآں، اس معاملے پر بی بی سی کے ڈائریکٹر جنرل ٹم ڈیوی اور بی بی سی نیوز کی سربراہ ڈیبورا ٹرنس مستعفی بھی ہو چکی ہیں۔








