وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کا صوبے کی جیلوں میں جرمانوں کی عدم ادائیگی کے باعث قید افراد کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان
جیلوں میں قیدیوں کی سہولیات میں بہتری
پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی سہیل خان آفریدی نے صوبے بھر کی جیلوں میں جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے قید افراد کے جرمانے ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے سنٹرل جیل پشاور میں قیدیوں کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے دو کروڑ روپے مختص کرنے، صوبے کی تمام جیلوں کو سولرائز کرنے، اور قیدیوں کی سزا میں دو ماہ کی خصوصی معافی کا بھی اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: خاتون نے 44 سال بعد اپنے بیٹی کو ڈھونڈ لیا، 6 سالہ بچی کو اغوا کرکے کیسے امریکہ بھیجا گیا؟ دل دہلا دینے والی کہانی سامنے آگئی
وزیر اعلی کا دورہ
وزیر اعلی سہیل خان نے یہ اعلانات پشاور سنٹرل جیل کے دورے کے دوران کیے۔ انہوں نے جیل میں قائم میڈیکل وارڈ اور ای وزٹ سسٹم کا معائنہ کیا، قیدیوں سے ملاقات کی، اور ان کے مسائل سنے۔ سہیل خان نے سنٹرل جیل میں جدید سکیورٹی سسٹم کا بھی افتتاح کیا، جو کہ چوالیس کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: شہرقائد میں پارہ 40ڈگری تک جانے کا امکان
قیدیوں کے مسائل کا فوری ازالہ
وزیر اعلی نے منشیات کے عادی قیدیوں کی بحالی کے مرکز اور ماڈل انٹرویو روم کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے قیدیوں کی شکایات کے فوری ازالے کے لیے ایک ڈیجیٹل کمپلینٹ سیل قائم کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ جیل میں اسپتال، کم عمر لڑکوں اور خواتین کے لیے علیحدہ خصوصی سیلز قائم کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ہوشیار :کراچی میں نیپا چورنگی سے وفاقی اردو یونیورسٹی تک سڑک کتنے دنوں تک بند رہے گی؟ جانیے
قیدیوں کی بحالی اور منتقلی
وزیر اعلی نے دیگر صوبوں میں قید خیبر پختونخوا کے قیدیوں کے اپنے صوبے منتقل کرنے کے لیے متعلقہ صوبوں کو خط ارسال کرنے کی ہدایات دیں۔ مزید یہ کہ قیدیوں کے مسائل سننے کے لیے آئندہ ہفتے دربار کھلی کچہری منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے پیرول اینڈ پروبیشن ایکٹ 2022 پر مؤثر اور سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے بھی ہدایات جاری کیں۔
سانحہ اے پی ایس کا یادگار لمحات
وزیر اعلی نے کہا کہ وہ جنوری میں سنٹرل جیل کا دوبارہ دورہ کریں گے اور تمام جائز مطالبات حل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی سولہ دسمبر آتا ہے، سانحہ اے پی ایس پوری قوم کے غم تازہ کر دیتا ہے، اور یہ واقعہ ملک و قوم کی تاریخ کا ایک دلخراش سانحہ ہے۔
میں چاہتا ہوں کہ کے پی کے قیدیوں کو وہ عزت ملے جس کے وہ حقدار ہیں۔ پنجاب میں تو ایک صوبے کے وزیر اعلیٰ کو بھی ایک کلو میٹر دور تک کھڑا کرتے ہیں اور ساری رات سڑک ہر بٹھائے رکھتے ہیں تو عام عوام کے ساتھ وہاں کیا سلوک ہوتا ہو گا، سہیل آفریدی
— Ali Tanoli (@alitanoli889) December 16, 2025








