پاکستان کو سرحد پار دہشت گرد عناصر سے مستقل خطرات کا سامنا ہے،دفترخارجہ
پاکستان کا دہشت گردی کے خلاف عزم
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو سرحد پار سے سرگرم دہشت گرد عناصر کی جانب سے مستقل خطرات کا سامنا ہے، جبکہ بعض دہشت گرد گروہوں کو ہمارے مخالفین کی جانب سے مسلسل معاونت حاصل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صوبائی ایکریڈیٹیشن کمیٹی کا اجلاس، تمام کارڈز کی تفصیل ڈی جی پی آر کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے: غلام صغیر شاہد
پاکستان میں دہشت گردی کے اثرات
ترجمان نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ میں دنیا کے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ دہشتگردی کے باعث پاکستان میں اب تک 90 ہزار سے زائد قیمتی جانوں کا نقصان ہو چکا ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ قوم نے امن و سلامتی کیلیے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔ یہ قربانیاں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردار اور غیر متزلزل عزم کی زندہ یاد دہانی ہیں۔ پاکستان کی قربانیوں نے نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ پورے خطے اور اس سے باہر بھی بے شمار قیمتی جانیں بچائی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انگریز حکومت ریلوے لائن کو افغانستان کے ان علاقوں تک لے جانا چاہتی تھی، اس سلسلے میں آگے چل کر خیبر لائن پر بھی کام شروع ہوا
آرمی پبلک سکول سانحہ کی یاد
انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں کی قربانی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے قومی عزم کی ایک روشن اور ناقابلِ فراموش علامت ہے۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے دہشت گردوں کے خلاف مسلسل فیصلہ کن اور مؤثر کارروائیاں کر رہے ہیں۔
عالمی تعاون کی ضرورت
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں اور کوششوں کا اعتراف کرنا چاہیے اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔








