موسمیاتی تبدیلی کے اثرات بلوچستان میں زیادہ ہیں، صوبے میں خشک سالی ہے، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا بلدیاتی انتخابات پر بیان
کوئٹہ(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز احمد بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات روکنے کا مطالبہ تمام سیاسی جماعتوں کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تہران میں کئی دھماکے ہوئے: ایرانی میڈیا
موسمیاتی تبدیلی اور صوبے کی صورتحال
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے سوال کیا، "کیا بارش برسانا میرے بس میں ہے؟" انہوں نے کہا کہ صوبے میں خشک سالی کا سامنا ہے۔ اسلام آباد میں موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پروگرام کیے گئے ہیں، اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات بلوچستان میں زیادہ محسوس ہو رہے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ قدرتی آفات کسی ایک صوبے کی ملکیت نہیں ہوتیں، اور محدود وسائل کے باوجود کلائمٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی نوجوان نے امریکہ میں پی ایچ ڈی چھوڑ کر فوڈ سٹال لگا لیا، روزانہ کتنا کمانے لگا؟
دہشت گردی کی صورتحال
میر سرفراز بگٹی نے یہ بھی کہا کہ صوبے میں دہشت گردی کی شرح میں واضح کمی دیکھی جا رہی ہے۔ انہوں نے یاد دلاتے ہوئے کہا کہ ماضی میں کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات عدالت نے روکے تھے، اور یہ پوچھا کہ کون سا انتخاب ہے جس کی مدت صرف 8 ماہ ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے گورنر سے درخواست کی ہے کہ بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کیا جائے۔ اُنہوں نے مزید بتایا، "کون چاہتا ہے کہ مار ڈھاڑ ہو، اور کونسی حکومت چاہتی ہے کہ معصوم لوگ مارے جائیں؟ ریاست کا کام حکومت کی رٹ کو قائم کرنا ہے، اور گزشتہ ایک سال میں 700 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔"
سلطان گولڈن کی خدمات
انہوں نے کہا کہ سلطان گولڈن ہمارے بزرگ ہیں، اور انہوں نے ایک بار پھر عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کیا ہے۔








