گیلانی خاندان کے سجادہ نشین کی سفارش پر ملتان کے گورنر عنایت اللہ خاں نے وسیع جاگیر عطا کی، اسی علاقہ میں نئے شہر ”الہٰ آباد“ کی بنیاد رکھی
مصنف کی معلومات
مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 381
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز سے امریکی کانگریس کے وفد کی ملاقات، پنجاب میں غیر ملکی اداروں کو سرمایہ کاری کی دعوت
زرخیز علاقے کا تعارف
مٹھار ریلوے سٹیشن اور دریائے ستلج کی درمیانی زرخیز پٹی میں پرانے زمیندار خاندان آباد ہیں۔ نہری آب پاشی کا درمیانی نو آبادیاتی خطہ باہر سے آئے ہوئے محنت کش کاشتکاروں نے گل و گلزار بنا رکھا ہے جبکہ جنوبی چولستان میں مقامی خانہ بدوش باشندے اپنے مویشیوں اور ریوڑوں کے ساتھ پانی اور چارہ کی تلاش میں شمال سے جنوب اور جنوب سے شمال کی طرف ہمیشہ پابۂ سفر رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں دس سال پرانے کیس میں 98 افراد کو عمر قید کی سزا: ‘رحمدلی کرنا انصاف کا قتل ہوگا’
تاریخی پس منظر
مصر سے سندھ تک؛ ریاست بہاول پور کے سابق داؤدپوترا حکمران نوابوں کا دعویٰ تھا کہ وہ مصر کے عباسی خلفاء کی اولاد سے ہیں۔ اس دعویٰ کی تاریخ جو میرے ہاتھ لگی کچھ یوں ہے؛ 1258ء میں ہلاکو خاں کے ہاتھوں بنی عباس کی خلافت کا تسلط بغداد سے ہمیشہ کے لئے ختم ہو گیا تو اس کے آخری خلیفہ مستصم باللہ کا چچا ابوالقاسم بن الظاہر اس ہنگامہ سے بچ کر مصر پہنچا اور اپنی حکومت قائم کی۔ 1342-43ء میں جب ہندوستان پر محمد شاہ تغلق کی حکومت تھی تو امیر سلطان احمد ثانی جو مصری خلیفہ ابوالقاسم کی پانچویں پشت سے تھے اپنے رفقاء کی ایک جماعت کے ساتھ سندھ وارد ہوئے اور یہاں کے سماں خاندان کی شہزادی سے شادی کرکے یہیں کے ہو گئے۔ یہی بہاول پور کے حکمرانوں کا مورث اعلیٰ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی زیرصدارت ایف بی آر اصلاحات پر جائزہ اجلاس، تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کیلئے کمپنیوں کو شامل کرنے کی ہدایت
امیر چنی خاں کا ذکر
امیر چنی خاں (جن کے نام پر چنی گوٹھ کا قصبہ ہے) امیر سلطان کی چھٹی پشت سے تھا۔ اس کے والد کا نام امیر بہاؤ اللہ خاں تھا جو بگڑ کر بہاول خاں ہو گیا اور یہی لقب اس خاندان کے نواب نسل در نسل بطور تبرک استعمال کرتے رہے تھے۔ امیر چنی خاں اکبر اعظم کا ہم عصر تھا۔ اکبر اعظم کے بیٹے محمد مراد نے چنی خاں کو سندھ میں سیوستان اور مضافات کا علاقہ بطور جاگیر عطا کیا۔ اس کے 2 بیٹے داؤد خاں اور مہدی خاں تھے۔ داؤد کی اولاد داؤد پوترا کہلائی جبکہ مہدی کی اولاد کلہوڑا کے لقب سے مشہور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اب اس ملک میں ترمیم ترمیم ترمیم ہوگی، سینیٹر فیصل واوڈا
داؤد پوترا کی تاریخ
دونوں کی آپس میں رقابت داری سے داؤد پوترا کے امیر محمد صادق خاں نے سندھ کی جاگیر چھوڑ کر اچ شریف کا رخ کیا جہاں گیلانی خاندان کے سجادہ نشین کی سفارش پر ملتان کے گورنر عنایت اللہ خاں نے ان کو ایک وسیع جاگیر عطا کی۔ نواب صاحب نے اسی علاقہ میں ایک نئے شہر "الہٰ آباد" کی بنیاد رکھی۔ نواب صادق کی وفات کے بعد ان کا بیٹا نواب محمد بہاول خاں اول اس علاقہ کا جاگیر دار بنا۔ امیر بہاول خاں نے دریائے ستلج سے 3 میل جنوب میں ایک شہر بہاول پور بسایا اور یہی بعد میں اس ریاست کا دارالحکومت بنا اور آج بہاول پور ڈویثرن اور ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کا ہیڈ کوارٹر ز ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کے شہریوں کے لیے ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹرام ٹرین چلانے جارہے ہیں: وزیر اعلیٰ مریم نواز
ذاتی تجربات
لیپ ائیر 2012
یہ 29 فروری 2012 ہے۔ لیپ کا سال ہر 4 سال بعد ایک نئے دن کے اضافے کے ساتھ آتا ہے اور میرے لئے یہ 24 سال کے بعد آیا تھا۔ مجھے یہ 24 سال کا یہ عرصہ 50 برس کے برابر لگا تھا۔ 24 سال کی نوکری کے بعد پہلی پروموشن 10 دن پہلے ہوئی تھی۔ اٹھارہواں گریڈ میں ترقی کا یہ دن اللہ نے ایک طویل جہد کے بعد دکھایا تھا۔ اس دوران کتنی فرسٹریشن رہی ہوگی، دل پر کیا کیا گزری ہوگی اس کا اندازہ کسی کے لئے بھی کرنا شاید ممکن نہ ہو۔ اس طویل صبر کا صلہ اللہ نے یہ دیا کہ اگلے چند سالوں میں 2 اور ترقیاں مل گئیں۔ بے شک اللہ صبر اور شکر کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








