پشاور ہائیکورٹ؛ وکلاء خود فیصلے نہیں مانیں گے تو دوسروں سے کیسے منوائیں گے، جج کے ریمارکس
پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی سماعت
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پشاور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے وکلاء کو سخت تنبیہ کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں تنخواہ لینے گئی گھریلو ملازمہ کے ساتھ ڈرائیور کی زیادتی، ملزم گرفتار
عدالتی فیصلوں کا احترام
نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق دوران سماعت جسٹس سید ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ وکلاء جب خود عدالتی فیصلے نہیں مانیں گے تو پھر عام افراد سے کیسے عدالتی احکامات تسلیم کروائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: میں نے جنرل باجوہ کو فون کر کے آرمی چیف بننے کی اطلاع نہیں دی: عرفان صدیقی کی آصف کرمانی کے دعوے کی تردید
وکلاء کی ذمہ داری
جسٹس ارشد علی نے کہا کہ ہم تو صرف رائے دیتے ہیں، کسی کو اسے ماننا ہے یا نہ ماننا ان کی مرضی ہے، لیکن جب وکلاء ہمارے فیصلے کی پاسداری نہیں کریں گے تو دوسروں سے کیسے منوائیں گے؟
درخواست گزار کا موقف
وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزار پہلی بار پیش ہوئے ہیں اور عدالتی فیصلہ بھی موجود ہے۔








