ہجرت کے مواقع اور مہاجرین کی خدمات کا اعتراف
مصنف
وقار ملک
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی باکسر نے شکست دینے کے بعد بھارتی باکسر کو خاص تحفہ دیکر محبت کی مثال قائم کردی۔
بین الاقوامی مائیگرنٹس ڈے
انٹرنیشنل مائیگرنٹس ڈے ہمیں یہ موقع دیتا ہے کہ ہم دنیا بھر میں بسنے والے لاکھوں مہاجرین (Migrants) کی قیمتی خدمات کو سراہیں۔ یہ دن اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ آج کے دور میں ہجرت کا عمل پہلے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہو چکا ہے دنیا کے مختلف حصوں میں:
- جنگیں اور تنازعات
- موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی آفات
- معاشی دباؤ اور بے روزگاری
ایسے عوامل ہیں جو لاکھوں لوگوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کر رہے ہیں، تاکہ وہ محفوظ زندگی یا بہتر روزگار کے مواقع حاصل کر سکیں۔ گزشتہ سال میں اندرونی طور پر بے گھر ہونے والوں کی تعداد ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی۔
- انسانی امداد کی ضرورت میں اضافہ ہوا
- ہجرت کے دوران جان گنوانے والے افراد کی تعداد تاریخ کی بلند ترین سطح پر رہی
یہ بھی پڑھیں: برمنگھم میں کرسمس تقریبات کا باقاعدہ آغاز
مشکلات اور امید کے پیغامات
یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے، تاہم ان مشکلات کے ساتھ ساتھ حوصلے، ترقی اور امید کی کہانیاں بھی سامنے آتی ہیں۔ اگر ہجرت کو محفوظ اور منظم طریقے سے سنبھالا جائے تو یہ معاشروں کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ مہاجرین لیبر مارکیٹ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں:
- مہارتوں کی کمی کو پورا کرتے ہیں
- جدت، کاروبار اور صنعت کو فروغ دیتے ہیں
- بوڑھی آبادی والے ممالک میں معاشی توازن قائم کرنے میں مدد دیتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا جرمنی کا اہم دورہ، دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے پر اتفاق
ترسیلات زر کی اہمیت
اس کے علاوہ، مہاجرین اپنے وطن واپس ترسیلات زر (Remittances) بھیج کر اپنے خاندانوں اور ملکی معیشت کو سہارا دیتے ہیں۔ محفوظ اور منظم ہجرت کی اہمیت کے ثبوت واضح ہیں کہ اگر ہجرت کو:
- محفوظ
- قانونی
- اور حکمتِ عملی کے تحت منظم کیا جائے
تو یہ تمام فریقوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے، جس سے مہاجرین کے حقوق کا تحفظ ہوتا ہے اور میزبان ممالک اور بھیجنے والے ممالک دونوں ترقی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سوات آپریشن: سرغنہ عطا اللہ سمیت 2 خوارجی ہلاک، ایک گرفتار
مشترکہ ذمہ داری
ہم سب کو مل کر، قدم بہ قدم، ایسی دنیا کی تعمیر کرنی ہے جہاں:
- ہجرت محفوظ ہو
- منظم ہو
- اور سب کے لیے فائدہ مند ہو
وفاقی وزیر کا پیغام
وفاقی وزیر برائے اوورسیز پاکستانیز و ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ چوہدری سالک حسین نے کہا ہے کہ:
- محفوظ اور منظم بیرونِ ملک روزگار حکومت کی اولین ترجیح ہے.
- مہاجرین عالمی معاشی و سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ پاکستانی بیرونِ ملک کام کر رہے ہیں۔
- اوورسیز پاکستانی ترسیلات زر کے ذریعے ملکی معیشت کو مضبوط بنا رہے ہیں۔
- حکومت مہاجرین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔
- اسکل ڈیولپمنٹ پروگرامز پاکستانیوں کو بہتر بیرونِ ملک روزگار کے مواقع فراہم کر سکتے ہیں۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی فوجی قیادت سے پاکستان کے وقار اور عزت میں اضافہ ہوا ہے جس سے سرمایہ کار پاکستان کا رخ کرنے لگے ہیں۔ اب پاکستان میں بھی اوورسیز روزگار کے لیے پاکستان آئیں گے کیونکہ پاکستان ایک پروقار، بہادر، اور پرامن ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔








