جامعہ پنجاب میں مرکزِ ترقیِ تہذیب و دیانت کا افتتاح رئیسُ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کردیا
جامعہ پنجاب میں مرکزِ ترقیِ تہذیب و دیانت کا افتتاح
لاہور (ویب ڈیسک) جامعہ پنجاب میں آج بروز بدھ 17 دسمبر کو مرکزِ ترقیِ تہذیب و دیانت کا باقاعدہ افتتاح رئیسُ الجامعہ عزت مآب پروفیسر ڈاکٹر محمد علی صاحب نے ربن کاٹ کر کیا۔ اس موقع پر یادگاری تختی کی نقاب کشائی بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: آذربائیجان کی یوم آزادی پر ترکیہ، پاکستان کے رہنماؤں کی شرکت دوستی کی عکاس ہے: الہام علیوف
تقریب کی شروعات
افتتاحی تقریب میں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور معزز مہمانانِ گرامی قدر کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ تقریب کا آغاز قومی ترانے، تلاوتِ کلامِ پاک اور نعتِ رسولِ مقبول ﷺ سے ہوا۔ بعد ازاں ڈائریکٹر، مرکزِ ترقیِ تہذیب و دیانت، ڈاکٹر شبیر احمد خان نے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور مرکز کے قیام کے اغراض و مقاصد سے شرکائے تقریب کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ درس و تدریس کے ساتھ ساتھ نوجوان نسل کے کردار کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ مرکز کا مقصد طلبہ و طالبات میں اعلیٰ اخلاقی اقدار کو فروغ دینا ہے تاکہ وہ معاشرے کے ذمہ دار اور باکردار شہری بن سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی نے 13 تحصیلوں میں فیلڈ آپریشنز کا آغاز کر دیا
رئیسُ الجامعہ کا خطاب
اپنے خطاب میں رئیسُ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی صاحب نے کہا کہ معاشرتی اصلاح اور قومی ترقی میں جامعات کا کردار نہایت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اور صوبائی اداروں کے اشتراک سے جامعات معاشرے میں رواداری، برداشت اور صبر و تحمل کے فروغ میں مؤثر کردار ادا کر سکتی ہیں۔ رئیسُ الجامعہ نے ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے عسکری اداروں اور اعلیٰ قیادت کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر مسلم لیگ ن میاں نواز شریف مری پہنچ گئے
مہمان خصوصی کا پیغام
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معزز مہمان بریگیڈیئر اسجد بلوچ صاحب نے قومی اداروں اور جامعات کے مابین تعاون اور اشتراکِ عمل کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی اور تحفظ کے لیے قومی و صوبائی اداروں اور تعلیمی اداروں کے درمیان قریبی روابط ناگزیر ہیں۔ ان کے مطابق، نوجوان نسل قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہے، اور اساتذہ قوم کی فکری و اخلاقی تعمیر میں ہراول دستے کا کردار ادا کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی پاکستان سے 71 سے قبل کے 4.52 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے مطالبے کی تیاری شروع، بنگالی میڈیا نے دعویٰ کردیا
تحقیق کی اہمیت
کرنل ریحان خان صاحب نے اپنے خطاب میں اہم قومی مسائل پر تحقیق کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ معاشرتی عدم توازن، عدم برداشت اور انتہاپسندی کے خاتمے کے لیے جدید خطوط پر استوار تحقیقی کاوشیں ناگزیر ہیں، جن میں جامعات کے اساتذہ اور طلبہ کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا فلسطینیوں کے قتل میں برابر کا شریک ہے: حافظ نعیم الرحمان
مرکز کا مقصد
مرکزِ ترقیِ تہذیب و دیانت کے پیٹرن اور جامعہ پنجاب کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود صاحب نے کہا کہ جامعات صرف درس و تدریس کے مراکز نہیں بلکہ مختلف سماجی، علاقائی اور لسانی پس منظر رکھنے والے افراد کے مابین ہم آہنگی اور باہمی احترام کو فروغ دینے کے مراکز بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اختلافِ رائے کا احترام ایک مہذب معاشرے کی بنیاد ہے۔
تقریب کا اختتام
تقریب کے اختتام پر اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ قومی و صوبائی اداروں اور جامعات کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنایا جائے گا، جبکہ اساتذہ اور طلبہ ملکی سلامتی کے اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بعد ازاں مہمانانِ گرامی کی چائے، کافی اور اسنیکس سے تواضع کی گئی۔








