لاہور ہائی کورٹ نے سنوکر کلب کے کاروبار کو جائز اور قانونی قرار دیدیا
لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے سنوکر کلب کے کاروبار کو جائز اور قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سنوکر کلب چلانا قانونی اور تفریحی سرگرمی ہے کوئی قانون اس پر پابندی عائد نہیں کرتا۔ عدالت نے شہری کا سنوکر کلب بند کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مقامی مارکیٹ میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1200 روپے کی کمی
اپیل اور تحریری فیصلہ
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد ظفر نے شہری محمد راشد کی اپیل پر 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کا جھوٹ بے نقاب، امریکہ کا بھارتی دعوؤں پر انٹیلی جنس شواہد کی تصدیق سے انکار
آئینی حقوق کا دفاع
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے مطابق ہر شہری کو قانونی بزنس کرنے کا حق ہے۔ بیلیرڈ اور سنوکر کے کھیل غیر اخلاقی نہیں، نہ ہی قانون کے تحت ممنوع ہیں۔ قانونی دائرے میں چلنے والے کاروبار کو مبہم شکایات پر غیر معینہ مدت کیلئے بند نہیں کیا جا سکتا۔
یہ بھی پڑھیں: وفاق کے زیرانتظام تعلیمی اداروں میں ہفتے کی تعطیل ختم، نوٹیفکیشن جاری
مخالف درخواست اور مجسٹریٹ کا حکم
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے وضاحت کی کہ وہ سرگودھا میں سنوکر کلب چلاتا تھا جو عوام کو بیلیرڈ گیم کھیلنے کی تفریح فراہم کرتا تھا۔ تاہم، مخالف نے درخواست گزار کا سنوکر کلب بند کرنے کیلئے علاقہ مجسٹریٹ کو درخواست دی جس میں کہا گیا کہ کلب رات دیر تک کھلا رہتا ہے اور شوروغل ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی انویسٹرز فورم کے صدر چوہدری شفقت محمود کے اعزاز میں قومی یکجہتی فورم کی جانب سے تقریب کا اہتمام
سی آر پی سی سیکشن 133 کی تشریح
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ مجسٹریٹ نے سی آر پی سی سیکشن 133 کے تحت سنوکر کلب بند کرنے کا حکم دیا، جبکہ سنوکر کلب اس سیکشن کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ سیکشن 133 کے اختیارات صرف ہنگامی اور وقتی عوامی خلل کی صورت میں استعمال ہو سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور میں افغان ڈرون حملے کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے
عدالتی اختیارات کا درست استعمال
مزید کہا گیا کہ کاروبار پر مکمل پابندی عدالتی اختیارات کا غلط استعمال ہے۔ شور یا اوقاتِ کار کو ریگولیٹ کیا جا سکتا تھا، مکمل پابندی ضروری نہیں تھی۔ ٹرائل کورٹ نے قوانین کی درست تشریح نہیں کی۔
نتیجہ
عدالت سنوکر کلب بند کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی ہے اور درخواست گزار کو ہدایت کرتی ہے کہ وہ تمام قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے دوبارہ سنوکر کلب کھول سکتا ہے۔








