پی آئی اے خریدنے والے کو نئے جہاز کی خریداری پر سیلز ٹیکس ادا نہیں کرنا ہوگا، سیکریٹری نجکاری کمیشن
پی آئی اے کی نجکاری کی تاریخ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مشیر برائے نجکاری محمد علی نے بتایا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری 23 دسمبر کو کی جائے گی، جبکہ 19 دسمبر تک تمام معاملات طے پا جائیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پی آئی اے خریدنے والے کو نئے جہاز خریدنے پر سیلز ٹیکس ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ پر قیدیوں کی اسپیشل ملاقاتیں، احکامات جاری
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ پچھلی بار 33 ارب روپے کے واجبات بھی سرمایہ کار نے ادا کرنے تھے۔ صارفین کو پی آئی اے کے خریدار کے طور پر ایف بی آر کے 26 ارب 60 کروڑ روپے کے واجبات ادا نہیں کرنا ہوں گے۔ اس کے علاوہ، پی آئی اے کا کامیاب بولی دہندہ پاکستان ایوی ایشن کے 7 ارب روپے بھی ادا نہیں کرے گا۔ پی آئی اے کے 51 فیصد سے 100 فیصد شیئرز فروخت کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بیٹل ایکس پولو کپ 2025: ڈائمنڈ پینٹس/ڈن کی سنسنی خیز جیت، بلوچستان نے بھی میدان مار لیا
سرمایہ کاروں کے لئے معلومات
عثمان باجوہ نے مزید کہا کہ پچھلی بار آئی ایم ایف سے جی ایس ٹی پر رعایت بروقت نہیں مل سکی تھی، جبکہ اب تو برطانیہ اور یورپ کے روٹس بھی کھل چکے ہیں۔
سرمایہ کاری کی ضروریات
سرمایہ کاروں کے ساتھ حتمی کمرشل شرائط آج رات تک طے ہوجائیں گی۔ سرمایہ کاروں کو بولی میں شرکت کے لئے 2 ارب روپے زر ضمانت جمع کرانے ہوں گے۔ نجکاری کے فوراً بعد پی آئی اے میں 80 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔








