امریکا نے افغان باشندوں کے لیے تمام امیگریشن چینل بند کردیئے۔
امریکا کی افغان شہریوں کے لیے امیگریشن چینلز کی بندش
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکا نے افغان شہریوں کے لیے تمام امیگریشن چینلز بند کر دیے ہیں، جس کا مقصد امریکی قومی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنا بتایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوجر خان میں شادی کی تقریب میں کھانا کھانے سے 200 افراد کی حالت غیر، وجہ کیا بنی؟ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ آگئی
نیا صدارتی حکم
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیا صدارتی حکم جاری کرتے ہوئے افغان اسپیشل امیگرنٹ ویزا ہولڈرز کے لیے دستیاب حفاظتی استثنیٰ ختم کر دیا ہے۔ اس حکم کے تحت امریکی افواج کے ساتھ کام کرنے والے افغان نژاد افراد اب کسی بھی امریکی تحفظ سے محروم ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں گرمی کی لہر برقرار، محکمہ موسمیات نے ہیٹ ویو کا نیا الرٹ جاری کر دیا
پابندیاں اور وجوہات
یہ پابندیاں اس وقت سخت کی گئی ہیں جب گزشتہ ماہ افغان نژاد ایک شخص نے نیشنل گارڈ کے اہلکاروں پر فائرنگ کر کے ایک کو ہلاک اور دوسرے کو زخمی کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد امریکی انتظامیہ نے افغان شہریوں کی امیگریشن اور تحفظ کے تمام چینلز معطل کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد اسرائیل کا یمن میں بڑا فضائی حملہ
آپریشن الائز ویلکم
واضح رہے کہ ‘آپریشن الائز ویلکم’ اُن افغان شہریوں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا جنہوں نے افغانستان میں امریکی فوج اور سفارتی مشنز کی مدد کی تھی۔ تاہم وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ اس پروگرام کو جامع جائزے کے تحت معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز 8 روزہ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئیں
خطرات اور تشویشات
ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکرٹری کرسٹی نویم نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ آپریشن الائز ویلکم کے تحت امریکہ آنے والے تقریباً ایک لاکھ افغان شہریوں کی ممکنہ طور پر مناسب طریقے سے جانچ پڑتال نہیں کی گئی۔
سی آئی اے کے سابق خفیہ آپریشنز افسر مائیک بیکر نے فوکس بزنس کو ایک انٹرویو میں ان خدشات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغان باشندوں کے مکمل پس منظر کی جانچ پڑتال کے بغیر انہیں امریکہ لانا سیکیورٹی مفادات کے لیے خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی دوبارہ آبادکاری کی کوشش سے قبل ویٹنگ سسٹم کو مضبوط کرنا ضروری ہے۔
سفری پابندیاں
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، افغانستان ان بارہ ممالک میں شامل ہے جن پر مکمل سفری پابندیاں عائد ہیں، اور ان پابندیوں کی زد میں مترجمین بھی آتے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ نے افغان طالبان کی پالیسیوں اور شدت پسندی کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدامات امریکی سلامتی کے تحفظ کے لیے ضروری ہیں۔








