سیکرٹری داخلہ پنجاب سے اقوام متحدہ پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے وفد کی ملاقات
ملاقات کا مقصد
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی سے اقوام متحدہ پاپولیشن فنڈ (UNFPA) کے وفد نے محکمہ داخلہ پنجاب میں ملاقات کی۔ اقوام متحدہ وفد کی قیادت یو این ایف پی اے کنٹری ریپریزنٹیٹو ڈاکٹر لوئے شبانے نے کی جبکہ وفد میں صوبائی لیڈ تانیا درانی، حسنہ بتول اور مومنہ اسد شامل تھیں۔ سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمان، ڈپٹی سیکرٹری سپیشل انیشیٹو اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرکٹ ٹیم کا چیمیپئنزٹرافی کیلئے پاکستان آنے سے انکار،چیئرمین پی سی بی کا مؤقف بھی آ گیا
تفصیلی گفتگو
اقوام متحدہ کے وفد سے خواتین اور بچوں کے تحفظ اور جنسی تشدد کے خاتمے کے بارے میں تفصیلی گفتگو ہوئی۔ وفد نے سیکرٹری داخلہ پنجاب کو پنجاب جنسی تشدد رسپانس فریم ورک (PSVRF) ڈرافٹ کی تیاری کے بارے میں بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے ایک دن میں ایف بی آر پر 1684 سائبر حملے ناکام کر دیئے گئے
حکومتی اقدامات
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے وفد کو عوامی فلاح سے متعلقہ حکومت پنجاب کی اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ معاشرے کے کمزور طبقات کا تحفظ وزیراعلی پنجاب کی اولین ترجیح ہے۔ خواتین اور بچوں کے تحفظ کیلئے ایمرجنسی 15 پر خصوصی ہیلپ لائن قائم کی گئی ہے۔ حکومت پنجاب جنسی تشدد کے خاتمے کے لئے قانون سازی اور ادارے مضبوط کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب خضرافضال کی زیر صدارت کھیلتا پنجاب گیمز کے حوالے سے اہم اجلاس
آگاہی مہمات اور تعاون
علاوہ ازیں خواتین اور بچوں کے تحفظ کیلئے زیرو ٹالرینس پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ کم سن بچوں کو محفوظ بنانے کیلئے "گڈ ٹچ بیڈ ٹچ" آگاہی مہم چلا رہے ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا اشتراک مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے میں معاون ہے۔ اسی ضمن میں پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کی استعداد میں اضافہ کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کا تعاون
اقوام متحدہ کے وفد نے جنسی تشدد کے خاتمے کے لئے پالیسی سازی اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بارے میں آگاہ کیا۔ یو این ایف پی اے کنٹری ریپریزنٹیٹو ڈاکٹر لوئے شبانے نے کہا کہ جینڈر بیسڈ وائلنس کے خاتمے کے لئے پالیسی فریم ورک کی تیاری میں محکمہ داخلہ کا تعاون اور مرکزی کردار قابل قدر ہے۔ ہم سب اپنے پیاروں کو ہر حال میں محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں اور اسی مقصد کے لئے مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جا رہا ہے۔








