دبئی میں شدید بارشوں کا الرٹ، شہریوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایت
دبئی پولیس کی ہدایات
دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن) دبئی پولیس نے جمعرات کے روز شہریوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ شدید بارشوں کے پیشِ نظر گھروں میں ہی رہیں اور صرف انتہائی ضرورت کے تحت ہی باہر نکلیں۔ یہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شہر میں بارش کے باعث متعدد سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 24 نومبر کو دھرنے کی کال دینے والے کامیاب نہیں ہونگے، نواز شریف کا بیان
غیر مستحکم موسمی حالات
اے ایف پی کے مطابق پولیس کی جانب سے شہریوں کے موبائل فونز پر جاری کیے گئے الرٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر مستحکم موسمی حالات آئندہ چند گھنٹوں تک برقرار رہنے کا امکان ہے، اس لیے جمعہ دوپہر تک غیر ضروری باہر نکلنے سے گریز کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد: ٹریفک پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے والا نوجوان گرفتار
ملک بھر میں بارش کی توقعات
متحدہ عرب امارات کے نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی (NCM) کے مطابق جمعرات سے جمعہ تک ملک کے مختلف حصوں میں بارش متوقع ہے، جن میں دبئی اور دارالحکومت ابو ظہبی بھی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی حملے کے بعد خطرات مزید بڑھے ہیں، شبلی فراز
دیگر خلیجی ممالک میں بارش
خلیجی خطے کے دیگر ممالک بھی شدید بارشوں کی زد میں رہے۔ سعودی عرب اور قطر میں موسلا دھار بارش ہوئی، جبکہ قطر میں بارش کے باعث عرب کپ کا ایک میچ منسوخ کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں: آغا خان کو مصریوں سے بڑا لگاؤ تھا، انہوں نے اسوان میں فلاح و بہبود کے کئی منصوبے مکمل کئے، وہ یہاں بڑی عزت اور احترام سے دیکھے جاتے ہیں
پچھلے سال کی بارشوں کا اثر
واضح رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں بھی متحدہ عرب امارات میں ریکارڈ بارشیں ہوئیں تھیں، جن کے نتیجے میں گھروں میں پانی داخل ہو گیا تھا اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ نکاسی آب کے ناقص نظام کے باعث صورتحال مزید خراب ہوئی اور دبئی ایئرپورٹ، جو دنیا کا مصروف ترین بین الاقوامی ہوائی اڈہ ہے، شدید متاثر ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، علی پور میں حفاظتی بند ٹوٹ گیا
بارشوں کے نقصانات
یہ بارشیں گزشتہ 76 برسوں میں سب سے زیادہ تھیں، جن کے نتیجے میں کم از کم چار افراد جاں بحق ہوئے، جن میں تین فلپائنی مزدور اور ایک اماراتی شہری شامل تھا۔
ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات
ورلڈ ویدر ایٹری بیوشن (WWA) گروپ کی ایک تحقیق کے مطابق، فوسل فیول کے استعمال سے پیدا ہونے والی عالمی حدت نے گزشتہ سال یو اے ای اور عمان میں ہونے والی ان شدید بارشوں کی شدت میں “غالباً اضافہ” کیا۔







